20 دینی وسیاسی جماعتوں نے نواز شریف کے استعفے کا مطالبہ مسترد کردیا

سیاسی بحران کا خاتمہ عمران خان٬ یہودی و قادیانی لابی کی بدترین شکست ہے : علامہ ممتاز اعوان مولانا فضل الرحمن کیخلاف ہرزہ سرائی کی مذمت٬پوری دنیا کے یہودی ملکر عمران کو وزیر اعظم نہیں بنواسکتے

جمعرات 3 نومبر 2016 19:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 نومبر2016ء) کل مسالک ’’ورلڈ پاسبان ختم نبوت ‘‘کے سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان سمیت 20 دینی و سیاسی جماعتوں کے راہنمائوں عالمی تحریک ختم نبوت کے مولاناپیر سلمان منیرجے یو آئی کے حافظ حسین احمد جے یو پی کے مفتی عاشق حسین علماء و مشائخ اہلسنت کے پیر ولی اللہ شاہ بخاری جمعیت اہلحدیث کے شیخ محمد نعیم بادشاہ جمعیت اہلسنت کے مولانا محمد حنیف حقانی ملت جعفریہ کے علامہ وقار حیدر نقوی خاکسار تحریک کے ڈاکٹر شاہد نصیر سنی علماء کونسل کے مولانا غلام حسین نعیمی مسلم لیگ علماء و مشائخ کے پیر جمشید نورانی پیپلز موومنٹ( بھٹو شہید )حافظ عمر فاروق تحریک ناموسِ رسالت ؐ کے عمر ممتاز اعوان مجلس احرار اسلام کے میاں محمد اویس تحریک اتحاد بین المسلمین کے مولانا منیب الرحمن مصطفائی جسٹس فورم کے میاں اشرف عاصمی ایڈووکیٹ قومی تحریک حرمت رسول ؐ کے ماسٹر عباس علی جمعیت مشائخ کے پیر سلیم عباس جعفری جمعیت علماء اہلسنت کے حافظ حسین احمد اعوان اور تحریک اتحاد امت کے سید غلام محی الدین شاہ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں اسلام آباد کو جام کرنے پر اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے عمران خان کا پی ٹی آئی کے جلسہ میں وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو استعفیٰ دینے کے مطالبے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بحران کا خاتمہ عمران خان اور یہودی و قادیانی لابی کی بدترین شکست ہے جو ملک میں سیاسی محاذ آرائی سے ملکی ترقی کے عظیم منصوبے سی پیک کو سبوتاژ کرنے چاہتے تھے لیکن باشعور عوام نے ایسے آئین شکن احتجاج کو مسترد کردیا جس سے عمران کو اپنی اوقات یاد آجانی چاہیے انہوں نے کہا کہ دوسروں کی پگڑی اچھالنے اور الزام تراشی کرنیوالے عمران خان خود اپنے گریبان میں جھانکیں کہ وہ لندن میئر کے انتخاب میں مسلمان امیدوار کی بجائے اپنے یہودی سالے کی حمایت کی قوم کو بتائیں کہ انکی یہودیوں سے کیاہمدردیاں ہیں نیز انہوں نے ملک کی سب سے بڑی دینی ٬سیاسی جماعت جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کیخلاف گٹھیا الزام تراشی اور انکے خلاف ہرزہ سرائی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ عمران خان یہ غلط فہمی اپنے دل سے نکال دیں کہ وہ علماء اسلام کی مخالفت اور یہودیوں کی حمایت انہیں وزارت عظمیٰ کے منصب پر بٹھا دے گی پوری دنیا کے یہودی بھی ملکر عمران خان کو ہرگز ہرگز وزیر اعظم نہیں بنواسکتے ۔