سپریم کورٹ پانامہ JITکی طرح باقر نجفی کمیشن رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دی:ڈاکٹر طاہر القادری

جے آئی ٹی کے بارے میرا تجزیہ غلط مگر دعا قبول ہوئی، شاندار رپورٹ مرتب کرنے پر تمام ممبران کو مبارکباد دیتا ہوں،نواز شریف کی جگہ کوئی اور آیا اور نظام چلتا رہا تو یہ کرپشن کے نظام کا تسلسل ہو گا موجودہ ظالم نظام کے خلاف ہمارے کارکنوں نے جانوں کے نذرانے دیئے، ہزاروں نے قیدوبند کی سختیاں جھیلیں، جدوجہد جاری ہی:سربراہ عوامی تحریک کا خطاب

ہفتہ 15 جولائی 2017 22:36

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار جولائی ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے مال روڈ پر عوامی تحریک کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح پانامہ لیکس پر قائم JITکی رپورٹ پبلک کی گئی اسی طرح سانحہ ماڈل ٹائون پر قائم جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ پبلک کی جائے، انسانی خون بہانا مال لوٹنے سے بڑا جرم ہے۔

اشرافیہ کی پانامہ میں لوٹ مار اور ماڈل ٹائون میں قتل و غارت گری بے نقاب ہو گی۔ پانامہ JITکے بارے میں میرا تجزیہ غلط اور دعا قبول ہوئی، شاندار رپورٹ مرتب کرنے پرJITکے جملہ ممبران کو مبارکباد دیتا ہوں، سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی اسی سمت پر آیا تو کرپشن روکنے میں اہم پیش رفت ہوگی،انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ نواز شریف نا اہل ہو جائیں اور ان کی جگہ انہی میں سے کوئی اور آجائے اور نظام چلتا رہے تو یہ کرپشن کے نظام کا تسلسل ہوگا، اقتدار اور پارلیمنٹ میں آنے والے ہر شخص سے اس کی جاگیروں، عالیشان محلات، فارم ہائوسز، بنک بیلنس، لگژری گاڑیوں کی منی ٹریل مانگی جائے تاکہ کل کو پھر کسی نواز شریف کو نااہل کرنے کے لیے نئی JITنہ بنانا پڑے، کرپشن کے سمندر کے ایک قطرے کا راز جاننے کیلئے سوا سال لگا اعلیٰ ادارے شامل ہوئے ملک با ربار اس کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔

(جاری ہے)

جنوری 2013میں انتخابی اصلاحات اور آئین کے آرٹیکل 62اور 63کو اس کی روح کے مطابق نافذ کرنے کے لیے لانگ مارچ کیا تھا، 5دن وزیر اعظم ہائوس کے سامنے بیٹھے رہے، انتخابی اصلاحات اور آرٹیکل 62اور 63پر سپریم کورٹ ہماری درخواست منظور کر لیتی تو قوم کو آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے، ہمارے کارکنوں نے اس ظالم نظام کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے جانیں دیں، ہزاروں کو حبس بے جا میں رکھا گیا، سینکڑوں آج بھی دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات بھگت رہے ہیں، مگر ہمارے موقف میں کوئی نرمی نہیں آئی، ہم 3سال سے جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ مانگ رہے ہیں، اس حوالے سے ٹرائل کورٹ ، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں بیٹھے ہیں، آخر کوئی تو ایسا شخص ہے جو آئین، قانون اور عدالت سے زیادہ طاقتور ہے اور شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثا کو انصاف نہیں ملنے دے رہا، اس لئے ہم نظام بدلنے کی بات کرتے ہیں تاکہ کوئی طاقتور فرد اداروں کو ڈرا نہ سکے، خرید نہ سکے اور اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کا ذریعہ نہ بنا سکے، ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے ویڈیو لنک خطاب میں احتجاج میں شریک ہونے پر تحریک انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی، ق لیگ، جماعت اسلامی،مجلس وحدت المسلمین، سنی اتحاد کونسل ، پی ایس پی اور دیگر تمام راہنمائوں، وکلاء نمائندوں، سماجی راہنمائوں کا شکریہ ادا کیا۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ JITنے اپنے حصے کاکام کر دیا اگلا مرحلہ سپریم کو رٹ کے فیصلے کا ہے، چہرے بدلنے سے کرپشن اور لوٹ مار بند نہیں ہوگی، اس کے لیے اداروں کی تشکیل نو کی ضرورت ہے،نواز شریف نے موجودہ لوٹ مار کے نظام کو جنم دیا اور اس نظام نے نواز شریف کو جنم دیا ۔اب اس قاتل نظام کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹائون کیس میں نواز شریف، شہباز شریف سمیت سانحہ کے کسی ماسٹر مائنڈ کو طلب نہیں کیا گیا اور جن 124پولیس والوں کو طلب کیا گیا ان میں سے کسی ایک کو گرفتار نہیں کیا گیا، انہیں ضمانت کروانے کی زحمت سے بھی بچایاگیا،کچھ راز دان افسروں کو بیرون ملک پرکشش عہدوں پر تعینات کر دیا گیا،پولیس نے جس عامر سلیم شیخ نامی انسپکٹر کوسانحہ ماڈل ٹائون کی قتل وغارت گری کا ذمہ دار ٹھہرا کر گرفتار کیا تھا اسے بھی پھولوں کے ہار پہنا کر واپسSHOکی سیٹ پر بٹھا دیا، یہ قاتل SHOکھلے عام کہتا پھر رہا ہے 14بندے مارے تھے میرا کیا کر لیااور وہ ہمارے کارکنوں کو دھمکیاں دے رہا ہے ۔

قاتل نظام برقرار رہا اور چہرے بدلتے رہے تو پھر مظلوموں کا خون بہتا رہے گا اور قاتل دندناتے رہیں گے۔سربراہ عوامی تحریک نے شہدائے ماڈل ٹائون کی یاد، حصول انصاف اور حصول قصاص کے لیے عظیم الشان احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرنے پرعوامی تحریک کے کارکنان، عہدیداران اور جملہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو مبارکباد دی۔عوامی تحریک کے احتجاجی جلسے سے پی پی پی کے سنیئر رہنما میاں منظور احمد وٹو،لیاقت بلوچ،میاں محمود الرشید،چوہدری محمد سرور، صاحبزادہ حامد رضا ،سینیٹر عتیق الرحمان،پی ایس پی کے بیرسٹر مختار احمد،غلام محی الدین ایوان،میاں محمد منیر،خرم نوازگنڈا پور،رفیق نجم،جواد حامد،ساجد بھٹی،افضل گجر ،حافظ غلام فرید اور تنزیلہ امجد شہید کی بیٹی بسممہ نے خطاب کیا ۔

بسمہ نے کہا کہ میں ایک شہیدہ کی بیٹی کی نسبت سے اور مریم نواز کرپٹ باپ کی بیٹی کی نسبت سے تاریخ میں یاد رہے گی۔میاں منظور احمد وٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف حسنی مبارک اور کرنل قذافی کی طرح اقتدار اپنی نسلوں تک محدود رکھنا چاہتے ہیں،لیکن ان کا انجام بھی یاد رکھیں۔ڈاکٹر طاہر القادری عالم اسلام کے عظیم سکالر ہیں ،ان کے کارکنوں کو خون میں نہلانا بد ترین ظلم ہے۔

میاں محمود الرشید نے کہا کہ میرا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان سانحہ ماڈل ٹائون کیس اور اسکی ایف آئی آر پانامہ کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے ممبران کے سپرد کریں،رانا ثناء اللہ کو جے آئی ٹی جِن نظر آتی ہے انکو اٹھتے بیٹھے بھوت بھی نظر آئینگے،کیونکہ یہ خود لاتوں کے بھوت ہیں اور قوم جانتی ہے یہ باتوں سے نہیں مانیں گے،جے آئی ٹی اور اسکی رپورٹ کو انکا باپ بھی مانے گا ۔

قوم گو نواز گو کے نعرے پر اکٹھی ہو چکی۔ماڈل ٹائون کیس پر پھانسیاں چڑھیں گے اور جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ بھی جلد پبلک ہو گی ۔ پی ٹی آئی رہنماچودھری محمد سرور نے کہا کہ جے آئی ٹی کے ویڈیو ریکارڈ کے ساتھ ساتھ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کو بھی پبلک کیا جائے۔ظفر حجازی کو فوری طور پر بر طرف کیا جائے، وزیر اعظم استعفیٰ دے کر سپریم کورٹ میں صفائی دیں ۔

نیشنل بنک کا صدر ایک ایسے شخص کو لگایا گیا جو سعودی عرب میں کرپشن کیس میں گرفتار ہوا۔پی ٹی آئی نے اقتدار میں آ کر لوٹ مار کی دولت برآمد کر کے خزانے میں جمع نہ کروائی تو جیسے گورنر شپ چھوڑی اس طرح پی ٹی آئی کو بھی چھوڑ دوں گا ۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے مکمل انصاف تک ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ کھڑے رہیں گے ۔جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ17جو ن آمرانہ ذہنیت کا وار تھا ،اہل سیاست،اہل دین اس ظلم پر خاموش رہے تو پھر ظالموں کا ہاتھ کوئی نہیں روک سکے گا ۔

انہوں نے کہاکہ میںشیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کو جانتا ہوں انکا جپھا انکے خاتمہ کا سبب بنے گا ،17جون کے مظلوموں کی آہوں کی وجہ سے وزیر اعظم اللہ کی گرفت میں ہیں ،جے آئی ٹی نے حکمران خاندان کا ایم آر آئی اور ایکسرے کر دیا ،حکمرانوں کے جرائم کی فہرست بڑی طویل ہے ،کرپشن کی وجہ سے انہوں نے قومی سیاست کا شیرازہ بکھیر دیا۔شہدائے ماڈل ٹائون کے انصاف کی راہ میں حکمران رکاوٹ ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ پبلک نہ ہوئی تو ڈاکٹر طاہر القاری کے کندھے سے کندھا ملا کر احتجاج کریں گے،یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے سلطنت شریفیہ نہیں،انکی گردنوں پر لاتعداد مظلوموں کا خون ہے۔ان گردنوں کا مقدر صرف پھانسی کے پھندے ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سینیٹر عتیق الرحمان نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری اور انکے جرات مند کارکنوں نے سانحہ ماڈل ٹائون کو دبنے نہیں دیا،انصاف ہو کر رہے گا ،انہوں نے ڈاکٹر طاہر القادری زندہ باد کے نعرے بھی لگوائے۔

انہوں نے کہا کہ میں معزز ججز سے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کو پبلک کریں۔غلام محی الدین دیوان نے کہا کہ پاکستانی قوم کا واسطہ بے ایمان حکمرانوں سے پڑا ہے جو پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر بھی جھوٹ بھی بولتے ہیں ،مجلس وحدت المسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ عوام نے کرپٹ حکمران خاندان کو مسترد کر دیا ہے ،یہ ریاستی اداروں پر حملوں کے منصوبے بنا رہے ہیں مگر یہ اپنے ناکام ارادوں میں کبھی کامیاب نہیں ہونگے انہوں نے جسٹس باقر نجفی کمشن رپورٹ پبلک کرنے ک مطالبہ کیا ۔پی ایس پی کے بیرسٹر مختیار احمد نے شہدائے ماڈل ٹائون کے انصاف کیلئے عوامی تحریک کے موقف کی حمایت کی۔