99 میں بھارتی فضائیہ کے حملے میں مشرف اور نواز شریف بال بال بچے تھے ‘ بھارتی میڈیا کا دعویٰ

جیگوار لڑاکا طیارے نے پاک فوج کے گلتری بیس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ‘ ہدف دور ہونے کے باعث میزائل لائن آف کنٹرول میں بھارتی علاقے کے اندر گرایا گیا حملے کے وقت پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت وہاں موجود تھی ‘ انڈین ایکسپریس

پیر 24 جولائی 2017 21:29

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل جولائی ء) بھارتی ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا ہے کہ 24 جون 1999 کو انڈین ایئرفورس کی جانب سے گلتری میں فضائی حملے کے دوران پاکستان کے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف اور موجودہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف بال بال بچے تھے ۔ بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق انہیں حاصل ہونے والی سرکاری دستاویزات میں دعوی کیا گیا ہے کہ 24 جون 1999 کو انڈین ایئرفورس کا لڑاکا طیارہ جیگوار گلتری میں تقریباً 8 بجکر 45 منٹ پر ملٹری بیس کو نشانہ بنانے کے قریب تھا جہاں پر نواز شریف اور مشرف بھی موجود تھے اس وقت بم گرانا چا رہے تھے لیکن طیا رے میں مو جو د ائیر کمو ڈورنے پائلٹ کو تجویز کیا کہ بم فائر نہ کیا جائے اس کے بعد یہ بم لائن آف کنٹرول میں بھارتی سائیڈ کی طرف گرایا گیا ۔

(جاری ہے)

رپو رٹ میں کہا گیا ہے کہ 24 جون 1999 کو جیگوار کا کاک پٹ لیزر ڈیگینزیشن سسٹم جو اپنے پوائنٹ 4388 کو انگیج کیے ہوئے تھا جس میں پائلٹ نے لائن آف کنٹرول کے دوسری جانب گلتری کی فوجی چیک پوسٹ کو ہدف بنانا تھا تاہم یہ بم اپنے ہدف تک نہ پہنچ پا یا کیو نکہ بم کو لیزربا سکٹسے با ہر رکھا گیا تھا گلتری پاک فوج کا اگلہ انتظامی بیس تھا جہاں سے کارگل جنگ کے دوران پاکستانی فوجیوں کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کی جا رہی تھی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس روز نواز شریف اور مشرف وہاں موجود تھے اور دونوں کا لائن آف کنٹرول کے شکمہ سیکٹر کی فارورڈ ایریا کا یہ پہلا دورہ تھا ۔ ۔