قومی سلامتی کمیٹی کا بھارتی فوج کی کنٹرول لائن پر فائرنگ پر اظہار تشویش

شرکاء کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت، شرکاء نے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں حاصل کامیابیوں پر اظہار اطمینان کی،داخلی اور خارجی سلامتی کی صورتحال اور خارجہ پالیسی کے مختلف پہلوئوں پر غور کیا گیا

بدھ 16 اگست 2017 17:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اگست ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کا اجلاس ہوا، جس میں داخلی اور خارجی سلامتی کی صورتحال اور خارجہ پالیسی کے مختلف پہلوئوں پر غور کیا گیا، قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی فوج کی کنٹرول لائن پر فائرنگ کے واقعات پر اظہار تشویش کیا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی، شرکاء نے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں حاصل کامیابیوں پر اظہار اطمینان کیا۔

بدھ کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں داخلی اور خارجہ سلامتی کی صورتحال اور خارجہ پالیسی کے مختلف پہلوئوں پر غور کیا گیا جبکہ افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں دہشت گردی کے نیٹ ورک ، سرحد پار فائرنگ کے خاتمے کیلئے افغانستان سے مل کر کام کرنے کا عزم کیا گیا، قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی فوج کی کنٹرول لائن پر فائرنگ کے واقعات پر اظہار تشویش کیا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی۔

اجلاس میں کہا گیا کہ علاقائی امن اور خوشحالی کا براہ راست تعلق مسئلہ کشمیر کے حل سے ہے، شرکاء نے دہشت گردی کے خلاف کاروائیوں میں حاصل کامیابیوں پر اظہار اطمینان کیا۔ شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھیں گے، شرکاء نے کہا کہ یوم آزادی پر قوم کا جذبہ اور اتحاد قابل تحسین تھا۔اجلاس میں وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر،وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف،وزیر خزانہ اسحاق ڈار،وزیر داخلہ احسن اقبال،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، نیول چیف ایڈمرل ذکاء اللہ،پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان،مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور اعلیٰ سول و عسکری افسران موجود تھے۔