شریف خاندان کی 3 شوگر ملز کی جنوبی جنوبی پنجاب منتقلی غیر قانونی قرار ،عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

اتفاق شوگر ملز، حسیب وقاص شوگر ملز، چودھری شوگر ملز کی جنوبی پنجاب منتقلی قانون کے برعکس قرار ملوں کو تین ماہ کے اندر واپس ان کو پرانے مقام پر منتقل کیا جائے،لاہور ہائی کورٹ کا حکم

پیر 11 ستمبر 2017 19:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل ستمبر ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے شریف خاندان کی ملکیت تین شوگر ملز کی جنوبی پنجاب منتقلی کو غیر قانونی قرار دے دیا اور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے ۔عدالت نے حکم دیا کہ ملوں کو تین ماہ کے اندر واپس ان کو پرانے مقام پر منتقل کیا جائے۔

تحریک انصاف کے جہانگیر ترین کی جانب سے شریف فیملی کی شوگر ملوں کی جنوبی پنجاب منتقلی کو چیلنج کیا گیا اور ان کے وکیل اعتزاز احسن نے یہ نکتہ اٹھایا کہ حکومت نے نئی شوگر ملز کے قیام پر پابندی لگادی اور پرانی شوگر ملز کی نئے مقام پر منتقلی بھی نئی شوگر ملز لگانے کے مترداف ہے۔ درخواست میں یہ اعتراض اٹھایا گیا کہ شوگر ملوں کی منتقلی سے جنوبی پنجاب میں پانی میں کمی ہوگی اور اس سے کپاس کی فصل بھی متاثر ہو گی۔

(جاری ہے)

اس لیے شریف فیملی کی ملکیت شوگر ملز کی جنوبی پنجاب میں منتقلی کو قانون کے برعکس قرار دیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے چند ماہ قبل اس معاملے پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے شریف خاندان کی ملکیت شوگر ملز کی منتقلی کو غیر قانونی قرار دے دیا اور سنگل بنچ کے اس فیصلے برقرار رکھا جس میں اتفاق شوگر ملز، حسیب وقاص شوگر ملز چودھری شوگر ملز کی جنوبی پنجاب منتقلی کو قانون کے برعکس قرار دیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :