عمران خان نا اہلی کیس ،ْہر نقطے کا الگ الگ جائزہ لیں گے ،ْسپریم کورٹ

بہت سے نکات ابھی وضاحت طلب ہیں ،ْ قانون کی حکمرانی کی پاسداری ہمارے فرائض میں شامل ہے ،ْمتنازع حقائق پر انکوائری یا تحقیقات کرانے کا حکم دے سکتے ہیں ،ْ چیف جسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس آپ نے بنی گالہ جائیداد سے متعلق گیپس کی وضاحت دینی ہے ،ْچیف جسٹس کا نعیم بخاری سے مکالمہ عمران خان کے وکیل نے تفصیل جمع کرانے کیلئے مہلت مانگ لی ،ْ سماعت 26ستمبر تک ملتوی کر دی گئی

منگل 12 ستمبر 2017 19:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ ستمبر ء)سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ ہر نقطے کا الگ الگ جائزہ لیں گے ،ْ بہت سے نکات ابھی وضاحت طلب ہیں ،ْ قانون کی حکمرانی کی پاسداری ہمارے فرائض میں شامل ہے ،ْمتنازع حقائق پر انکوائری یا تحقیقات کرانے کا حکم دے سکتے ہیں۔

منگل کو چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی درخواست پر سماعت کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت سے کہا کہ میں نے آپ کے حکم کے مطابق اپنا جواب جمع کرادیا ہے ،ْ آپ نے پاسپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا، ایک کمپیوٹر پرنٹ جمع کرادیا ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے نعیم بخاری سے کہا کہ آپ نے بنی گالہ جائیداد سے متعلق گیپس کی وضاحت دینی ہے۔

حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے اپنے دلائل میں کہا کہ عمران خان کے پاسپورٹ کا ریکارڈ بھی جمع نہیں کرایا گیا ،ْاس وقت کمپیوٹر نہیں تھا ،ْیہ پاسپورٹ کا متبادل نہیں ہوسکتا۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم سمجھنے کیلئے سوال کرتے ہیں آبزرویشن نہیں دینا چاہتے ، 184/3 میں صرف تسلیم شدہ حقائق پر فیصلہ ہوتا ہے اور اس حوالے سے کئی عدالتی فیصلے موجود ہیں۔

وکیل حنیف عباسی اکرم شیخ نے کہاکہ عمران خان کے وکیل پسند و ناپسند کی بنیاد پر دستاویزات فراہم کر رہے ہیں، ایک کمپیوٹر کی دستاویز اور راشد خان کا بیان حلفی دستاویزات سے ہٹا دیا گیا ہے ،ْسپریم کورٹ شواہد ریکارڈ نہیں کرا رہی۔انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ نیازی سروسز کے دو بینک کھاتے ہیں، ایک کھاتے سے پیسے بھیجے جا رہے ہیں ،ْدوسرے سے وصول ہو رہے ہیں، عمران خان نے صرف رقوم وصول کرنیوالے بینک کھاتے کی تفصیلات فراہم کی ہیں، عمران خان دستاویزات میں ردوبدل کر رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ نیازی سروسز ،بنی گالہ اراضی اور گرینڈ حیات فلیٹ کا معاملہ اٹھایا گیا ،ْدرخواست میں منی ٹریل اور غیرملکی فنڈنگ کا معاملہ بھی اٹھایا گیا، یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ کس فورم کو سماعت کا اختیار ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان نااہلی کیس میں ہر نقطے کا الگ الگ جائزہ لیں گے، تمام نکات کا جائزہ لیں گے بہت سے نکات ابھی وضاحت طلب ہیں،قانون کی حکمرانی کی پاسداری ہمارے فرائض میں شامل ہے، ہم متنازع حقائق پر انکوائری یا تحقیقات کرانے کا حکم دے سکتے ہیں ،ْ سپریم کورٹ نے ایک کیس میں قانون کی وضاحت کر دی ہے ،ْسپریم کورٹ کا طے کردہ قانون تسلیم شدہ حقائق سے متعلق ہے۔

چیف جسٹس نے نعیم بخاری سے استفسار کیا کہ جمائما نے بنی گالہ اراضی سے متعلق جو رقم بھیجی اس کی دستاویزات کہاں ہیں آپ نے مختلف درخواستوں میں مختلف موقف پیش کیے ہیں ،ْجمائما کے نام پر کس طرح جائیداد لی گئی جواب میں یہ نہیں ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ راشد خان کے اکائونٹ سے لوکل اکاونٹ میں پیسے جانے کا کیا ثبوت ہی 5ہزار پائونڈ کی انٹری سے کہاں ثابت ہورہا ہے کہ یہ رقم جمائما نے بھیجی جمائما نے راشد خان کو کتنی رقم بھجوائی نعیم بخاری نے بتایا کہ 2 لاکھ 85 ہزار ڈالر راشد خان کے اکائونٹ میں منتقل ہوئے، ان ڈالرز کو اسٹیٹ بینک کے ذریعے پاکستانی کرنسی میں تبدیل کرایا گیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ 16 ہزار ڈالرز جو جمائما نے بھجوائے اس کے ثبوت کہاں ہیں ،ْ پانچ ہزار ڈالرز بھجوانے سے متعلق ثبوت بھی نہیں ہیں۔ نعیم بخاری نے اپنے جواب میں کہا کہ کچھ رقوم جمائما اور کاشف کے درمیان طے ہوئیں۔دوران سماعت چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم نے کچھ دستاویزات کا جائزہ لیا ہے جن کی وضاحت ملنا ضروری ہے۔سپریم کورٹ نے عمران خان سے 2 نکات پر وضاحت مانگ لی، چیف جسٹس نے کہا کہ بنی گالہ جائیداد کیلئے رقوم کی منتقلی کی مصدقہ دستاویزات کہاں ہیں ایک لاکھ 26 ہزار ڈالرز کی تفصیلات کہاں ہیں دستاویزات کی فوٹو کاپیاں لگائی گئیں جو قابل قبول نہیں۔

عمران خان کے وکیل نے تفصیل جمع کرانے کیلئے (آج)بدھ تک کی مہلت مانگ لی۔ نعیم بخاری نے کہا کہ کوشش کروں گا کہ (آج) بدھ تک عدالت میں تفصیلات پیش کر دوں۔بعد ازاں عدالت نے عمران خان سے عدالتی سوالات کے جوابات 10 روز میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کردی۔