متحدہ عرب امارات پولیس نے پاکستانی لڑکی کے پولیس فوبیا کو ختم کر دیا

بدھ 13 ستمبر 2017 16:39

عجمان (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات ستمبر ء) عجمان ریڈیو 4 پر 21 سالہ پاکستانی لڑکی کے والد نے لائیو بتایا کہ اسکی بیٹی پولیس فوبیا میں مبتلا ہے اور نفسیاتی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اس کا یہ فوبیا قابل علاج ہے اگر وہ ایک دفعہ کسی پولیس سٹیشن کا وزٹ کر لے۔ لڑکی کے والد نے مزید بتایا کہ اس فوبیا کی وجہ سے اسکی بیٹی نے یونیورسٹی جانا چھوڑ دیا ہے۔

اور اسی وجہ سے انکی فیملی پاکستان چھوڑ کر متحدہ عرب امارات شفٹ ہو گئی ہے۔ لیکن ابھی بھی اسکی بیٹی اس فوبیا سے نہیں نکل پائی ۔ اس لیے میری متحدہ عرب امارات پولیس سے درخواست ہے کہ اسکی بیٹی کو اس فوبیا سے نکالنے میں اسکی مدد کریں۔ خوش قسمتی سے عجمان پولیس کے ڈارئکٹر ان چیف ریڈیو پر اس شخص کی بات سن رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس پاکستانی کی بات سن کے عجمان پولیس کے ڈرائکٹر ان چیف جنرل شیخ سلطان بن عبد اللہ ال نومی نے ال ہمیدیہ پولیس سٹیشن کے ڈرائکٹر لیفٹینینٹ کمانڈر یحییٰ ال متروشی سے اس والد کی درخواست کی پیروی کرنے کو کہا اور انکی فیملی سے رابطہ کرنے کا کہا ۔

جس پریحییٰ ال متروشی نے اس لڑکی کے والد سے رابطہ کیا اور انسے اپنی بیٹی کے ساتھ ال ہمیدیہ پولیس سٹیشن کا وزٹ کرنے کو کہا۔ یہ پاکستانی اپنی بیٹی اور بیوی کے ساتھ پولیس سٹیشن پہنچا جہاں عجمان پولیس نے لڑکی کو پولیس کی عوامی خدمات کے بارے میں بتایا ۔ اس کے علاوہ پولیس نے لڑکی کو تحفے بھی دئیے جس سے لڑکی کا فوبیا دور ہوا اور وہ خوشی خوشی اپنے گھر لوٹی۔ لڑکی کے والد اور والدہ نے انکی مدد کرنے پر پولیس کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :