سردار ممتاز بھٹو کا سندھ نیشنل فرنٹ پارٹی کو تحریک انصاف میں ضم کرنیکا اصولی فیصلہ

16ستمبر کو عمران خان اور ممتاز بھٹو کی ملاقات متوقع

بدھ 13 ستمبر 2017 21:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات ستمبر ء) سردار ممتاز بھٹو نے سندھ نیشنل فرنٹ پارٹی کو پاکستان تحریک انصاف میں ضم کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا جبکہ 16ستمبر کو عمران خان اور سردارممتاز بھٹو کی ملاقات بھی متوقع ہے ۔ ذرائع کے مطابق سندھ نیشنل فرنٹ پارٹی کو پاکستان تحریک انصاف نے شمولیت کی دعوت دی گئی تھی جس پر چیئرمین سندھ نیشنل فرنٹ پارٹی سردارممتاز بھٹو نے ساتھیوں سے مشاورت کا کہا تھا جس کے بعد چیئرمین سندھ نیشنل فرنٹ پارٹی نے پاکستان تحریک انصاف کو اپنی چند شرائط پیش کی تھیں جن میں 1940کی قرارداد پر عملدرآمد ، پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم لندن سے کسی بھی قسم کی کوئی مفاہمت نہیں کی جائے گی اور شہید بے نظیربھٹو کیس کی ازسرنو تحقیقات کرائی جائیں ، زرداری دور میں سندھ میں ہونے والی تمام زیادتیوں کا ازالہ کیا جائے گا جیسی شرائط شامل تھیں جنہیں تحریک انصاف نے تسلیم کرلیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر عارف علوی کی ممتاز بھٹو سے ملاقات ہوئی جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر بات ہوئی اس موقع پر ممتاز بھٹو نے کہا کہ بھٹو خاندان کے اصلی وارث بھٹو خاندان ہی ہے زرداری نہیں اس موقع پر عارف علوی نے ممتاز بھٹو کو اسلام آباد آنے کی دعوت دی جہاں وہ عمران خان سے ملاقات کرینگے جس میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے اعلان کی تاریخ طے کی جائے گی ۔

یاد رہے کہ اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی یہ بتا چکے ہیں کہ ان کے سندھ نیشنل فرنٹ پارٹی کے ساتھ مذاکرات چل رہے ہیں اور کافی حد تک پیش رفت بھی ہوئی ہے اس حوالے سے جب سندھ نیشنل فرنٹ پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات انور گجر سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہماری تحریک انصاف سے اس حوالے سے بات چیت چل رہی ہے اور یہ آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے سندھ نیشنل فرنٹ پارٹی کی تمام شرائط کو تحریک انصاف نے تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا بھی یہی منشور ہے