ڈاکٹر یاسمین راشد کا این اے 120 کے نتائج ماننے سے انکار

تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں پیٹیشن جمع کرادی ہے، 29 ہزار ووٹوں کی تصدیق ہونے تک نتائج کا اعلان قبول نہیں الیکشن کمیشن میں 25 پٹیشنز دائر کروا رکھی ہیں، الیکشن پیٹیشنز پر فیصلہ نہ ہونے تک نتائج نہیں آسکتے، حلقے میں ترقیاتی کام، سرکاری وسائل، وفاقی اور پنجاب گورنمنٹ کو استعمال کیاگیا، حکومتی وزراء نے نوکریاں بانٹیں، پارٹی رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس

پیر 18 ستمبر 2017 21:52

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل ستمبر ء) پاکستان تحریک انصاف کی این اے 120 کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے ضمنی انتخابات کے نتائج ماننے سے انکار کردیا ، تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں پیٹیشن جمع کرادی ہے، 29 ہزار ووٹوں کی تصدیق ہونے تک نتائج کا اعلان قبول نہیں، الیکشن کمیشن میں 25 پٹیشنز دائر کروا رکھی ہیں، الیکشن پیٹیشنز پر فیصلہ نہ ہونے تک نتائج نہیں آسکتے، حلقے میں ترقیاتی کام، سرکاری وسائل، وفاقی اور پنجاب گورنمنٹ کو استعمال کیاگیا، حکومتی وزراء نے نوکریاں بانٹیں، زکوة کمیٹی کے چئیرمین فراست پراچہ نے کہا کہ زکوة دینے کے بدلے لوگوںسے ووٹ مانگے گئے ، ان خیالات کااظہار ڈاکٹر یاسمین راشد نے چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹائون میںاعجازاحمدچوہدری، شعیب احمد صدیقی، عندلیب عباس ، مسرت جمشید چیمہ، عائشہ چوہدری، عدنان جمیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کے موقع پرکیا، انہوں نے کہاکہ حلقے میں(ن) لیگ کی بے ضابطیگیوں پرایکشن نہ لینے پر الیکشن کمیشن کو بھی عدالت میں لے کر جاوں گی، اختیارات ہونے کے باوجود الیکشن کمیشن نے جانبدارانہ رویہ اپنایا جو قابل مذمت ہے،حلقے میں غریب آدمی کو روٹی اور پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے ، ڈاکٹر یاسمین راشد کاکہنا تھاکہ میں ہاری ضرور ہوں مگر عوام کے لیے آواز ضروربلند کرتی رہوں گی ، حلقے کے عوام کی جتنی بھی مدد کرسکی کروںگی، شریف فیملی بیرون ملک بیٹھی ہے مگر میں اپنی عوام کے ساتھ موجود رہوں گی ، الیکشن سے قبل کہا تھا کہ جیتنے یا ہارنے دونوں صورتوں میں الیکشن کمیشن جانے کا کہا تھا، 29 ہزار غیر تصدیق شدہ ووٹوں کے ساتھ الیکشن غیر اخلاقی ہے ، ہمیں کا جولسٹیں فراہم کی گئی تھیںان میںووٹر نمبر اور گھرانہ نمبر درج نہیں تھا ، الیکشن کمیشن نے 58 ہزار روپے لے کر بھی ہارڈ کاپی دی اور سافٹ کاپی مہیا نہیں کی ، میں میڈیا کاشکریہ ادا کرتی ہوں جن کو میںنی120 کی تمام گلیاں دکھائیں اور پھرایا اور (ن) لیگ کی کارکردگی کا پردہ چاک کیا، فوج ، رینجر اورمیڈیا کا بھی شکریہ ادا کرتی جن کی وجہ سے پولنگ پرامن رہی، ورنہ یہاں جھگڑے ہوسکتے تھے اور کسی کی جان جانے کابھی خطرہ تھا، ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاکہ میں حلقے کے ووٹروں کی شکرگزار ہوں جنہوں نے ن لیگ کو بتا دیا کہ یہ ان کا گڑھ نہیں رہا، حلقے میں عوام کا بڑا دھڑا (ن) لیگ سے ناخوش ہے اور ان کے خلاف کھڑا ہے ،میں چیئرمین عمران خان اور مرکزی و صوبائی قیادت اور ورکروں کی بھی نہایت مشکور ہوں جنہوں نے دن رات میرا ساتھ دیا ، امیدوار کا حلقے میں ہونا انتہائی اہم ہے ، (ن) لیگ نے شروع کے نتائج سے گھبرا کر ایسے بیانات دیے جس سے (ن) لیگ نے دھاندلی کی باتیں شروع کردیں اور کہاکہ ہمارے بندے اٹھائے گئے ہیں، حلقے کی بڑی عوام نے بتایا کہ ہم مفاد پرست نہیں نوے فی صد مفاد پرستوں نے ن لیگ کو ووٹ دیے ،حلقے کی خواتین سے ان کے خاوندوں نے آئی ڈی کارڈ لے کر پی ٹی آئی کو ووٹ دینے سے روکا، ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاکہ 180 ایچ اور 90 شاہراہ کو کیمپئن کے لئے استعمال کیاگیا اور وہاں حلقے کی عوام کو کھانے کھلائے گئے نیب کی کاروائی پر پیش نہ ہونے والے عدالت میں بھی پیش نہیں ہوئے ، مریم بی بی سے یتیموںکے مال کی ایک ایک پائی کا حساب لیں گے، (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی چوروں کا ٹولہ علی الاعلان اکٹھا ہوگیا ہے ، آئندہ انتخابات پھر چوروں کے درمیان گٹھ جوڑ ہوگیا ہے ۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف پنجاب کے سابقہ صدر اعجاز چودھری نے کہاکہ ایک ماہ کی کمپین نے (ن) لیگ کی تیس سال کی حکمرانی میں شگاف ڈال دیا ہے، ضمنی الیکشن مین تحریک انصاف کے ووٹوں میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ (ن) لیگ کے ووٹوں میں 11 فیصد کمی آئی ہے ، انہوں نے کہاکہ مریم نواز جو سازش کی باتیں کرتی ہیں وہ کھل بتائیں کون ان کے خلاف سازشیں کررہا ہے ، وفاقی اور پنجاب حکومت ان کی اور پھر بھی سازشوں کی باتیں کرنا (ن) لیگ کا وطیرہ بن چکاہے ، انہوں نے کہاکہ (ن) لیگ نے 276 ووٹ 20 لاکھ میں خریدے ہیں ان کا ثبوت بھی جلد سامنے لائوںگا، حلقے میں سرکاری وسائل بے دردی سے استعمال کیے گئے ۔

تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر و ایم پی اے شعیب صدیقی نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے کمیٹی بنی ہے اس پر تحریک انصاف بھرپور کام کررہی ہے اورپی ٹی آئی کی طرف سے اس کمیٹی کو تجاویز بھیجی جا چکی ہیں ، تحریک انصاف کی پوری کوشش ہوگی انتخابی اصلاحات کے بغیر جنرل الیکشن نہ ہوں اور پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ ملک میں شفاف انتخابات منعقد ہوں، انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف 2018ء سے قبل انتخابی اصلاحات کرواکر الیکشن میں جائے گی۔