یونیورسٹیوں میں بعض زیر تعلیم طالب علموں کا انتہا پسند تنظیموں سے تعلق منظر عام پر آنا باعث تشویش ہے،

اطلاعاتی انقلاب کے بعد سوشل میڈیا پر نیا محاز کھل گیا ہے،ہمارا فرض ہے کہ نوجوانوں کی انتہا پسندانہ مواد تک رسائی کے سدباب کے لئے مل کر کوششیں کریں، اسلام اور پاکستان کے وژن کے تناظر میں امن کی اہمیت کو اجاگر کریں، طلباء کو مستقبل کے امکانات سے آگاہی کے لئے یونیورسٹیوں میں کیریر کونسلنگ کا نظام قائم کیا جائے وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال ہائر ایجوکیشن میں کمیشن نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد پر اجلاس سے خطاب

پیر 18 ستمبر 2017 21:31

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل ستمبر ء)وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں میں بعض زیر تعلیم طالب علموں کا انتہا پسند تنظیموں سے تعلق منظر عام پر آنا باعث تشویش ہے، اطلاعاتی انقلاب کے بعد سوشل میڈیا پر نیا محاز کھل گیا ہے،ہمارا فرض ہے کہ نوجوانوں کی انتہا پسندانہ مواد تک رسائی کے سدباب کے لئے مل کر کوششیں کریں، اسلام اور پاکستان کے وژن کے تناظر میں امن کی اہمیت کو اجاگر کریں، طلباء کو مستقبل کے امکانات سے آگاہی کے لئے یونیورسٹیوں میں کیریر کونسلنگ کا نظام قائم کیا جائے۔

پیر کو یہاں ایچ ای سی میں وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت ہائر ایجوکیشن میں کمیشن نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد پر اجلاس ہوا۔

(جاری ہے)

ہائیر ایجوکیشن کمیشن ( ایچ ای سی) میں منعقد لائیو وڈیو کانفرنس میں 70 سے زائد وائس چانسلرز نے شرکت کی۔پروفیسر احسن اقبال نے اجلاسسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیوں میں بعض زیر تعلیم طالب علموں کا انتہا پسند تنظیموں سے تعلق منظر عام پر آنا باعث تشویش ہے، اطلاعاتی انقلاب کے بعد سوشل میڈیا پر نیا محاز کھل گیا ہے،سوشل میڈیا نوجوانوں کا میڈیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ نوجوانوں کی انتہا پسندانہ مواد تک رسائی کے سدباب کے لئے مل کر کوششیں کریں، انتہا پسندی کے خلاف بیانیہ تشکیل دینے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہمارے نوجوان سوشل میڈیا کا استعمال مثبت اور تدریسی مقاصد کے لئے کریں، اسلام اور پاکستان کے وژن کے تناظر میں امن کی اہمیت کو اجاگر کریں۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہم جمعہ کے خطبات کا نصاب بنا رہے ہیں تاکہ عوام کو عملی زندگی کے حوالے سے موضوعات پر آگاہی فراہم کی جائے،یونیورسٹیوں میں طالب علموں کو خیالات کا اظہار کرنے کے مواقع حاصل ہونے چاہئیں،اساتذہ طلباء کی فکر سازی اور نظریہ سازی کے لئے مؤثر کردار ادا کریں۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ غیر نصابی سرگرمیوں کے علاوہ طلباء کو ایسے فورم مہیا کئے جائیں جہاں وہ اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو نکھار سکیں، طلباء کو مستقبل کے امکانات سے آگاہی کے لئے یونیورسٹیوں میں کیریر کونسلنگ کا نظام قائم کیا جائے، ایک دوسرے کے نقطہ نظر کے اختلافات کو برداشت کرنے کی روش کو ترویج دینے کی تربیت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ 21 ستمبر کو پاکستان کی ہر یونیورسٹی میں ورلڈپیس ڈے اس عزم سے منایا جائے کہ نوجوانوں میں امن کا پیغام عام کرنا ہے اور انتہا پسندی کے خلاف بیانیہ سے آگاہ کریں۔