ایم کیو ایم کے ممبر صوبائی اسمبلی ندیم راضی پاک سر زمین پارٹی میں شامل ہو گئے

3مارچ2016سے ہمارے نظریے اور سچائی کی وجہ سے لوگوں کی شمولیت کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے ، پہلے دن جو بات کی آج بھی اس پر زیر زبر کا فرق کیئے بغیر قائم ہیں، مصطفی کمال

پیر 18 ستمبر 2017 20:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل ستمبر ء)ایم کیو ایم کے ممبر صوبائی اسمبلی ندیم راضی پاک سر زمین پارٹی میں شامل ہو گئے ۔ندیم راضی نے پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان سید مصطفی کمال ، انیس قائم خانی ، رضا ہارون و دیگر پارٹی رہنمائوں کے ہمراہ پاکستان ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاک سر زمین پارٹی کے چیئر مین سید مصطفی کمال نے کہا کہ 3مارچ2016سے ہمارے نظریے اور سچائی کی وجہ سے لوگوں کی شمولیت کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے ،ہم نے پہلے دن جو بات کی آج بھی اس پر زیر زبر کا فرق کیئے بغیر قائم ہیں۔

،ہمارے خلاف منفی پروپیگنڈے کئے گئے جن کے باوجود سچائی نہیں چھپی اور عوام کو جھوٹوں کے قول و فعل میں تضاد نظر آگیا،انہوں نے کہا کہ اب دیکھنے اور پرکھنے کا وقت گزر چکا ہے ،سب کے سامنے صحیح اور غلط میں فرق واضح ہو گیا ہے اس لئے جن کا ضمیر اب تک زندہ ہے ان تمام لوگوں کو عزت والے معاملات اختیار کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کا کچھ نہیںکر سکتے جن کے عقل و شعور پر پردہ ڈال دیا گیا ہے لیکن ہم اپنی آخری سانسوں تک توبہ کر کے ہم سے جڑنے والے لوگوں کے لئے اپنے دروازے بند نہیں کریں گے۔

پاک سر زمین پارٹی تیزی سے ابھرنے والی جماعت ہے جو35سال پرانی جماعتوں سے زیادہ مستحکم اور مضبوط ہے، ہماری مستقل مزاجی کی وجہ سے پاکستان کے ہر کونے سے لوگ ہمارے ساتھ جڑ رہے ہیںاور قدرت کی طرف سے ہماری ہر بات کا سہی ثابت ہوجانا دیکھ چکے ہیں۔،پاک سر زمین پارٹی ڈالفن کے نشان کے ساتھ تیزی سے پروان چڑھ رہی ہے،2018 میں حکومت بنائیں گے اور آئندہ الیکشن میں ایسی شمع روشن کریں گے جس کی روشنی پورے پاکستان میں جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کا معاملہ جب تک چلتا رہا کسی کو فکر نہیں تھی کہ ملک میں موجود کروڑوں لوگوں کے ساتھ کیا مسائل چل رہے ہیں، تمام عوامی مسائل کو نظر انداز کر کے ساری توجہ ایک ہی جگہ مرکوز کر دی گئی، اس وقت بھی ملک میں بحران کی کیفیت ہے موجودہ وزیرِ اعظم کہتے ہیں کہ وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف ہیںجبکہ پارلیمنٹ میں حکمران جماعت کی جانب سے ملک کے اداروں کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

این اے 120کے الیکشن میں عوام کو یہ تاثر دیا جارہا تھا کہ الیکشن کے بعدملک میں دودھ کی نہریںبہنے لگیں گی اور عوام کے مسائل حل ہو جائیں گے لیکن عوام کے بجلی، پانی ، گیس ، تعلیم، صحت کے مسائل پر کوئی فرق نہیں پڑا، بارشوں میں جو لوگ گھروں سے بے دخل ہوئے وہ گھروں کو واپس نہیں جا سکے، عیدالاضحی کے بعد جو الائشیںسڑکوں پرعوام کے لئے تکلیف کا باعث بن رہی تھیں وہ ابھی بھی وہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ارباب اختیار طبقہ عوام پر رحم کرے، لوگ تڑپ تڑپ کر مر رہے ہیں رہے ہیں، بارشوں میں 44لوگ جانبحق ہو گئے ، جن لوگوں سے آپ نے ووٹ لئے ہیں ان کا کچھ خیال کریںاور اپنے فرائض انجام دیں۔انہوں نے کہا کہ عوام بھی رہزنوں اور رہبروں میں فرق کریں، بار بار دھوکا کھانے پر ذمہ دار دھوکا دینے والا ہی نہیں بلکہ دھوکا کھانے والا بھی ہوتا ہے ،حکمرانوں کی صورت میں یہ عذاب عوام نے خود اپنے اوپر نازل کیا ہے، اپنے ووٹ دینے سے پہلے نظر ثانی کریں اور اپنے بچوں کے لئے عذاب نہ چھوڑ کر جائیں ورنہ انکے حقوق کی حق تلفی پرانکی بھی آخرت میں جواب طلبی ہوگی۔

سید مصطفی کمال نے کہا کہ سندھ کے 23ڈسٹرکٹس کے حالات پر پاک سر زمین پارٹی نے 18دن کا دھرنا دیا اور عوام کے مسائل کے حل کے لئے ریلی نکالی، ہماری کسی سے ذاتی لڑائی نہیں ہے بلکہ صرف عوام اور اپنی آئندہ آنے والی نسلوں کی خاطر لوگوں کے حقوق اور ان کی زندگیاں بہتر بنانے کی جدو جہد کر رہے ہیں۔ پاک سر زمین پارٹی کے پیش کردہ 16نکات عوام کے مسائل کا حل ہیں ان پر عمل کئے بغیر لوگوں کی زندگیوں میںبہتری ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک سر زمین پارٹی مردم شماری کے نتائج کو مسترد کرتی ہے، نظامت کے دور میںکراچی کے لئے ماسٹر پلان بنایا تھا اور آبادی کا تخمینہ لگانے کے لئے تحقیق کی گئی تھی جس کے مطابق 2020تک کراچی کی آبادی3کڑوڑ ہونے والی ہے جبکہ موجودہ نتائج کے مطابق 1کڑوڑ چالیس لاکھ ہے جو نا قابل فہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اگر عوام کی گنتی ٹھیک نہیں کر سکتے توان کے مسائل کیا حل کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مہاجر قوم نے ا لطاف حسین کے باب کو ہمیشہ کے لئے بندکر دیا ہے،پوری دنیا میں اس کے کہنے پر پاکستانی پرچم کی توہین کی گئی لیکن ملک بھر میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ، مہاجر قوم نے سچ جاننے کے بعد الطاف حسین سے اپنی دہائیوں کی رفاقت ختم کر کے اپنے آبائو اجداد کا راستہ چن لیا ہے، اس لئے ہم ڈیڑھ سال سے نوجوانوں کے لئے معافی کا مطالبہ کر رہے ہیں،ہزاروںنوجوان پابند سلاسل ہیں اور ہزاروںدنیا بھر میں مارے مارے پھر رہے ہیں،جنہیں ایک آدمی نے غلط راہ پر لگا دیا تھا ، انہیں توبہ کر کے سہی زندگی جینے کا موقع فراہم کیا جائے۔

اس موقع پر ندیم راضی نے کہا کہ22 اگست کے واقع کے بعد ہم سے کہا گیا کہ عوام کہ نمائندے بن کر ساتھ چلتے ہیںاور عوام کی خدمت کرتے ہیںلیکن ایم کیو ایم کے رہنمائوں کے قول و فعل میں تضاد ہے وہ عوام اور کارکنان کو دھوکا دے رہے ہیں،کمروں میں کچھ اور باتیں ہوتی ہیں جبکہ عوام اور کارکنان کے سامنے کچھ اور رکھا جاتا ہے، ایم کیو ایم آج بھی الطاف حسین ہی کی جماعت ہے ۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین پیدایشی قائد تحریک نہیں تھے، کارکنان نے قربانیاں دے کر انہیں اس مقام تک پہنچایا تھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مصطفی کمال کی خدمات کی پوری دنیا معترف ہے۔#