اثاثہ جات کیس میں اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری،25ستمبر کو پیش ہونے ، ایک شخصی ضمانت اور 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کرانیکاحکم ،نیب کی ٹیم کا لاہور میں اسحاق ڈار کے گھر پر چھاپہ، نیب نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی

بدھ 20 ستمبر 2017 14:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات ستمبر ء) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ملزم کو 25 ستمبر کو پیش ہونے ، ایک شخصی ضمانت اور دس لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کرانیکاحکم دیا ہے جبکہ نیب لاہور نے اسحاق ڈارکے بینک اکاونٹس منجمد کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک سمیت تمام بینکوں کو خط لکھ دیا ۔

بدھ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات کیس کی سماعت کی ۔ عدالت کے احاطے میں کیمرا مینوں اور کمرہ عدالت میں رپورٹرز کو داخلے سے روک دیا گیا ۔نیب کی جانب سے اسحاق ڈار کو جاری سمن کی تعمیلی رپورٹ احتساب عدالت میں پیش کی گئی ،نیب نے اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے لئے درخواست دائر کی۔

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اختیار کرتے ہوئے استدعا کی کہ ملزم پیش نہیں ہوا ، وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔عدالت نے فیصلہ محفوظ کرنے کے بعد اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ، عدالت کی جانب سے جاری تحریری حکم نامے کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے اور ایک شخصی ضمانت جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے ۔

۔ عدالت نے یہ وارنٹ ان کی عدم موجودگی پر جاری کیے ۔اسحاق ڈار کے سمن ذاتی ڈرائیور عمران نے وصول کیے۔ اسحاق ڈار کے سٹاف افسر نے بتایا کہ سیٹ کنفرم تھی مگر ذاتی مصروفیات کے باعث واپس نہ آ سکے۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کو جاری سمن کی تعمیل کے تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے۔ملزم کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں،عدالت نے اسحاق ڈار کو 25 ستمبر کو ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

عدالت نے نیب حکام کو کہا ہے کہ وہ اسحاق ڈار کی آئندہ پیشی پر موجودگی کو یقینی بنائیں۔اس سے قبل احتساب عدالت کے جج محمد بشیر اور پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری کے مابین دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا، جج نے تحریک انصاف کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ بھی اس کیس میں آئے ہیں، جس پر پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری نے جواب دیا کہ ہم عدالتوں سے سیکھتے ہیں، یہاں بھی آپ سے سیکھنے آئے ہیں ،آپ سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے جس پر جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ آپ بہت کچھ سیکھے ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ منگل کو احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور ان کے بچوں حسن اور حسین نواز کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کی زبانی درخواست مسترد کرتے ہوئے انھیں 26 ستمبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔شریف خاندان کے خلاف فلیگ شپ انویسٹمنٹ، عزیزیہ اسٹیل ملز اور لندن جائیداد سے متعلق قومی احتساب بیورو (نیب) کے دائر کردہ تین ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی، جہاں نواز شریف کے سیاسی مشیر سینیٹر آصف کرمانی پیش ہوئے۔

ادھر نیب کی ٹیم کی جانب سے لاہور میں اسحاق ڈار کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی لاہور میں واقع رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا ہے۔ چھاپہ نیب لاہور کی ٹیم کی جانب سے مارا گیا ہے۔ اس دوران نیب راولپنڈی کے افسر بھی ساتھ موجود تھے۔ جبکہ پولیس کی نفری بھی نیب کی ٹیم کے ہمراہ چھاپے کیلئے اسحاق ڈار کی رہائش گاہ پہنچی۔

تاہم اسحاق ڈار کے گھر پر نہ ہونے کے باعث ان کی گرفتاری عمل میں نہ آ سکی۔ جبکہ نیب نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے بعد ایک اور بڑا اقدام اٹھایا گیا ہے۔ نیب نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی خرید و فروخت پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ اس سے قبل نیب نے اسحاق ڈار کی جائیداد ضبط کرنے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔ نیب نے اس حوالے سے تمام بینکوں اور دیگر متعلقہ اداروں کو نوٹس بھجوا دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اسحاق ڈار کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مارنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔