بے نظیر اور مرتضی بھٹو کو آصف زرداری اور بیت اللہ محسود نے ملکر قتل کروایا، پرویز مشرف

خالد شہنشاہ کو بھی قتل کروا نے کے ساتھ بے نظیر کا ٹیلی فون بھی غائب کردیا گیا جس میں بار بار فون آرہی تھی گاڑی سے باہر نکلیں ، سابق صدر بے نظیر بھٹو کے قتل سے میرا نقصان ہی نقصان جبکہ زرداری کو اس کا فائدہ ہوا ہے، اسے فوری گرفتار کیاجائے ، ویڈیو پیغام

جمعرات 21 ستمبر 2017 21:51

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ ستمبر ء)سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ میں بلاول،بختاور،آصفہ بھٹو اور پوری پاکستانی قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ بے نظیر بھٹو اور مرتضیٰ بھٹو کو آصف علی زرداری اور بیت اللہ محسود نے ملکر قتل کروایا،قاتل زرداری کو فوری گرفتار کیا جائے۔جمعرات کے روز اپنے ویڈیو پیغام میں پرویز مشرف نے آصف علی زرداری پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ آصف زرداری کی للکار برداشت سے باہر ہے اس لئے میں بلاول بھٹو،بختاور بھٹو،آصفہ بھٹو،تمام بھٹو خاندان اور پوری پاکستانی قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ محترمہ بے نظیر بھٹو،مرتضی بھٹو کا قاتل اور بھٹو خاندان کی تباہی کا باعث آصف علی زرداری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے قتل سے میرا نقصان ہی نقصان جبکہ زرداری کو اس کا فائدہ ہوا ہے،بے نظیر کو بیت اللہ محسود اور ان کے لوگوں نے مارا اسکا سارا ثبوت موجود ہے،میں بیت اللہ محسود کو اور اس کے لوگوں کو مروانا چاہتا تھا کیونکہ وہ مجھ پر حملے کر رہے تھے،آصف علی زرداری نے خالد شہنشاہ کو بھی قتل کروایا اور خالد شہنشاہ کو قتل کرنے والے کو بھی قتل کردیا گیا جبکہ محترمہ کا ٹیلی فون بھی غائب کردیاگیا جس پر باربار فون آرہا تھا کہ گاڑی سے باہر نکلو۔

(جاری ہے)

پرویز مشرف نے کہا کہ زرداری کے حامد کرزئی سے تعلقات تھے اور بے نظیر کے قتل کی سازش میں زرداری اور اعلیٰ افغان رہنما شریک تھے،اس لئے قاتل زرداری کو فوراً گرفتار کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ جو بے نظیر کو قتل کے عینی شاہد تھے ان کا عدالت نے بیان ہی ریکارڈ نہیں کرایا اور ڈاکوؤں کے سرغنہ خالد شہنشاہ کو کس نے بے نظیر بھٹو کا سیکورٹی انچارج بنایا،رحمان ملک وقوعہ کے بعد اسلام آباد کیوں چلے گئے تھی ،بے نظیر کی اسلام آباد واپسی کا روٹ تبدیل کرنے کا مقصد کیا تھا ان سب باتوں کے پیچھے ایک شخص ہے جس کا نام آصف علی زرداری ہے۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے سوال اٹھایا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی گاڑی بم پروف تھی لیکن ایکع ام مکینک سے سن روف کا دروازہ کس کے کہنے پر بنوایا گیا۔ دو سال تک محترمہ بے نظیر بھٹو کا ٹیلیفون غائب رکھا گیا اور اس میں سب کچھ مٹا کر تحقیقات کے لئے دے دیا گیا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ میر مرتضیٰ بھٹو کے قتل کی تحقیقات آصف علی زرداری نے نہیں ہونے دیں اور محترمہ بے نظیر بھٹو کو بھی سازش ے ذریعے قتل کروایا ۔

اگر تحقیقات صحیح طور پر کی جائیں تو سب کچھ معلوم ہو جائے گا۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کی گاؔڑی میں ناہید خان، صفدر عباسی اور مخدوم امین فہیم مرحوم بھی تھے۔ ان سے پوچھ گچھ ہونی چاہیئے تھی۔ ڈاکوؤں کے سرغنہ خالد شہنشاہ کو محترمہ بے نظیر بھٹو کا سکیورٹی انچارج بنایا گیا اور پھر اسے راستے سے ہٹانے کے لئے قتل کروایا گیا اور بعد ازاں اسکا قاتل بھی مروا دیا گیا۔ آخر کون یہ سب کروا رہا تھا۔ یہ سب آصف علی زرداری نے کروایا۔۔