نوازشریف لندن میں ڈیپریشن کا شکار ہوگئے

سینئررہنماؤں کی پاکستان میں موجودبہترین طبی ماہرین سے مشاورت شروع کچھ طبی ماہرین کوسرکاری خرچ پرلندن لے جاکر سابق وزیر اعظم کا علاج کرانے کی کوشش

جمعرات 21 ستمبر 2017 23:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ ستمبر ء)سابق وزیراعظم میاں نوازشریف لندن میں قیام کے دوران مسلسل ڈیپریشن کاشکارہیں ،اس مرض سے نجات دلانے کیلئے مسلم لیگ ن کے سینئررہنماؤں نے پاکستان میں موجودبہترین طبی ماہرین سے بھی مشاورت شروع کردی ہے ،اورکوشش کی جاری ہے کہ کچھ طبی ماہرین کوسرکاری خرچ پرلندن لے جاکرمیاں نوازشریف کاعلاج شروع کیاجاسکے ۔

ذرائع کے مطابق میاں نوازشریف نہ صرف بے خوابی کاشکارہیں بلکہ مسلسل سردردکے ساتھ ساتھ انہیں خودکلامی بھی کرتے دیکھاگیاہے ۔پانامہ کیس کی سماعت کے دوران جب میاں نوازشریف وزارت عظمی ٰ کے عہدے پرموجودتھے اس وقت بھی پاکستان میں وہ طبی ماہرین سے ڈیپریشن سے نجات کیلئے مختلف ادویات لے رہے تھے اوردیسی نسخے بھی استعمال کرتے تھے ،واضح رہے کہ سابق وزیراعظم کیلئے اس وقت سب سے زیادہ پریشانی نیب ریفرنسزکادائرہونااورحدیبیہ پیپرزمل کیس کاری اوپن ہوناہے ۔

(جاری ہے)

میاں نوازشریف پورے خاندان کی سیاسی کشتی کوڈوبتاہوامحسوس کررہے ہیں۔انہیں زیادہ دباؤاس وقت بھی محسوس ہواجب انہوںنے محترکہ کلثوم نوازاورمریم صفدرسے مشورہ کئے بغیرشہبازشریف کوپارٹی صدربنانے کااعلان توکردیالیکن بعدمیں مریم صفدراورکلثوم نوازنے اس فیصلے پرعملدرآمدنہیں ہونے دیا۔دلچسپ امریہ ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف ایک طرف دباؤسے بچنے کیلئے طبی ماہرین کے نسخوں اورادویات کے منتظرہیں جبکہ دوسری طرف وہ اپنی سیاسی ساکھ کوبچانے کیلئے امریکہ کی ایک مہنگی ترین لابنگ کمپنی سے بھی معاہدہ کرچکے ہیں ۔

میاں نوازشریف بیک وقت دوعلاج شروع کرواناچاہتے ہیں ایک علاج ان کی صحت کیلئے اوردوسراعلاج ان کی سیاسی صحت کیلئے ہے ۔پاکستان کے طبی ماہرین اورامریکی لابنگ فرم کیلئے یہ علاج بہت بڑاچیلنج سمجھاجارہاہی۔