راجہ ظفر الحق مجرموں کو چھپانے کی بجائے اللہ کے لیے گواہی دیں، اگر وزیر قانون ختم نبوت فارم سے حلف نامہ ختم کرنے کی سازش میں ملوث ہے تو اسے فارغ کرکے سزا دی جائے

،یہ اسلام آباد اور پنڈی میں بیٹھے لوگوں کا نہیں پوری قوم کا مطالبہ ہے،اسلام آباد اور پنڈی کے عوام کی پریشانیوں کی اصل ذمہ دار حکومت ہے جو وعدے کے باوجود 28 دن گزر نے کے بعد بھی ختم نبوت کے فارم سے حلف نامہ نکالنے کے مجرموں کو سامنے نہیں لائی، موجودہ حکومت نے ملکی جغرافیہ کو خطرے میں ڈال دیا ،وہ کنٹینر کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہی ہے مگر اس سے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید گھمبیر ہورہے ہیں، اربوں روپے خرچ کر کے اقتدار کے ایوانوں میں پہنچنے والے عوام پر ٹیکس لگاتے اور ظالمانہ بل وصول کرتے ہیں نوازشریف کی طرح پانامہ سکینڈل میں ملوث دیگر 436 لوگوں کو بھی کٹہرے میں لا کھڑا کیا جائے ،سپریم کورٹ ان کی کرپشن کی تحقیقات کے لیے بھی جے آئی ٹی بنائی جائے ، نیب کے پاس 150 سے زائد کرپشن کے میگاسکینڈلز ہیں ، ان کو کھولا جائے ،امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کاسیمینار سے خطاب

پیر 20 نومبر 2017 22:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل نومبر ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ موجودہ حکومت ہر شعبے میںناکام ہوگئی ہے اور اس نے پاکستان کے جغرافیہ کو بھی خطرے میں ڈال دیاہے ۔ حکومت کنٹینر کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہی ہے مگر اس سے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید گھمبیر ہورہے ہیں ۔

اربوں روپے خرچ کر کے اقتدار کے ایوانوں میں پہنچنے والے عوام پر ٹیکس لگاتے اور ظالمانہ بل وصول کرتے ہیں اور پھر کھربوں کی کرپشن کر کے دولت کو بیرون ملک منتقل کر دیتے ہیں ۔ سپریم کورٹ سے استدعاہے کہ جس طرح نوازشریف کو سزا ہوئی ، اسی طرح پانامہ سکینڈل میں ملوث دیگر 436 لوگوں کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور ان کی کرپشن کی تحقیقات کے لیے بھی جے آئی ٹی بنائی جائے ۔

(جاری ہے)

نیب نے اگر لٹیروں کو نہیں پکڑنا تو وہ کس مرض کی دوا ہے ۔ نیب کے پاس 150 سے زائد کرپشن کے میگاسکینڈلز ہیں ، ان کو کھولا جائے تاکہ بڑے مگر مچھوں کا بھی احتساب ہوسکے ۔ راجہ ظفر الحق مجرموں کو چھپانے کی بجائے اللہ کے لیے گواہی دیں اگر وزیر قانون ختم نبوت فارم سے حلف نامہ ختم کرنے کی سازش میں ملوث ہے تو اسے فارغ کیا جائے اور سزا دی جائے ،یہ اسلام آباد اور پنڈی میں بیٹھے لوگوں کا نہیں پوری قوم کا مطالبہ ہے ۔

اسلام آباد اور پنڈی کے عوام کی پریشانیوں کی اصل ذمہ دار حکومت ہے جو وعدے کے باوجود 28 دن گزر نے کے بعد بھی ختم نبوت کے فارم سے حلف نامہ نکالنے کے مجرموں کو سامنے نہیں لائی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے کوئٹہ میں ’’ تعمیر پاکستان میں خواتین کا کردار ‘‘ کے موضوع پر ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سیمینار سے امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی اور حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی ناظمہ ڈاکٹر دردانہ صدیقی نے بھی خطاب کیا ۔

سیمینار میں ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔سینیٹرسر الحق نے کہاکہ پاکستان میں جو بھی حکومت میں آتاہے ، اس کے بینک بیلنس میں بے پناہ اضافہ ہوجاتاہے ۔ اندرون و بیرون ملک عالی شان بنگلے اور محل بنا لیتے ہیں ان سے کوئی نہیں پوچھتا کہ انہیں قارون کا خزانہ کہاں سے ملاہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت میں آنے والے عالمی سامراجی قوتوں کے غلام اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے آلہ کار عوام کا استحصال کرتے ہیں ، قومی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہیں اور پھر اسی لوٹی دولت کو خرچ کر کے دوبارہ اقتدار کے ایوانوں میں پہنچ جاتے ہیں ۔

70 سال سے عوام کے ساتھ یہی گھنائونا کھیل کھیلا جارہاہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم چوہدریوں ، وڈیروں اور جاگیرداروں کے ظلم و جبر پرمبنی اس نظام سے بغاوت کا اعلان کرتے ہیں ۔ ہمارے نزدیک عام آدمی کے استحصال کا یہ نظام مردہ باد ہے ۔ ہم صرف اللہ اور اس کے رسول ؐ کے عدل و انصاف کے نظام کو زندہ باد کہتے ہیں اور اسی نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ صرف قرآن و سنت کا نظام ہی ملک و قوم کو موجودہ بحرانوں سے نکال سکتاہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آج کی نام نہاد جمہوریت عوام کے ساتھ ایک سنگین مذاق ہے ۔ غریب عوام کے کندھوں پر سوار ہو کر اقتدار کے ایوانوں میں پہنچنے والے قومی وسائل پر صرف اپنا حق سمجھتے ہیں ۔ غریب عوام تعلیم ، صحت ، روزگار اور چھت جیسی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں ۔

حکمران مغربی تہذیب کو عوام پر مسلط کرنا چاہتے ہیں اور قوم کے اندر صوبائی ، مسلکی اور لسانی تعصبات کی نفرتیں پھیلا کر قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عالمی سامراج ہمارے خاندانی نظام کو توڑ نے اور اپنی تہذیب کو مسلط کرنے کے لیے خواتین کے ماں ، بہن اور بیٹی کے مقدس رشتوں کو پامال کرناچاہتاہے لیکن ہم ان رشتوں کو تحفظ دیں گے اور اپنے خاندانی نظام کو مضبوط کریں گے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اسلام کے غلبہ کے لیے خواتین نے ناقابل فراموش قربانیاں پیش کیں ۔ خواتین ہجرت کے سفر اور بدر ، حنین اور احد کے معرکوں میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھیں ۔ قیام پاکستان میں خواتین نے قائدانہ کردار ادا کیا ۔ جماعت اسلامی ملک میں خواتین کی شرکت کے حوالے سے سب سے بڑی جماعت ہے ہمارے شعبہ خواتین کی اس سال کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں دس لاکھ سے زائد خواتین نے ہمارے پروگرامات میں شرکت کی۔

انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی خواتین کے حقوق کی پاسبان ہے ملک میں جاری معاشرتی ظلم و جبر کے خاتمہ کے لیے خواتین کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی پاکستان کو اسلامی و فلاحی ریاست بنانا چاہتی ہے جو خواتین کے بھر پور تعاون کے بغیر ممکن نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کو سیکولر اور لبرل اسٹیٹ دیکھنے کی خواہاں سامراجی قوتیں ملک میں اسلامی نظریہ کی آبیاری دیکھ کر سخت پریشان ہیں ۔ جماعت اسلامی ملک میں ایسے معاشرے کی تشکیل کے لیے کوشاں ہے جہاں قرآن و سنت کے مطابق زندگی گزارنا آسان ہو۔