عمران خان اصل میں طالبان خان اورسمیع الحق طالبان کا باپو ہے ،اس کے ساتھ عمران اتحادکرکے الیکشن لڑنے جارہا ہے، کہ آج کل نکا میاں بڑا چپ اے کتھے کوئی مک مکا تے نئیں ہوگیا،کبھی میاں شہبازیاحمزہ نے تو تمہیں بے گناہ نہیں کہہ دیا، میاں صاحب کو آج ووٹ کا تقدس یاد آتاہے ، اس نے تودور کے سب سے بڑ ے ڈکٹیٹر کی قبر پر مشن کو آگے بڑھانے کا حلف دیا تھا

پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ کا شیخوپورہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب

بدھ 22 نومبر 2017 21:28

شیخوپورہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات نومبر ء)پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ میاں صاحب آج آپ کو ووٹ کا تقدس یاد آتاہے ،آپ نے تودور کے سب سے بڑ ے ڈکٹیٹر کی قبر پر حلف دیا تھا کہ ہم ان کے مشن کو آگے بڑھائیں گے،آج اپنے پائوں جلے تو عوام کی یاد آتی ہے،آج آپ جمہوریت کی بات کررہے ہیںذرا یہ تو بتائے کہ چار سالوں میں آپ ایوان میں کتنی بار گئے ہیں جس کو عدالت نے نااہل قراردے دیاوہ تو کونسلر کا الیکشن بھی نہیں لڑ سکتا ،آپ نے فنڈز کی رشوت دے کر کالا قانون پاس کروالیا ہم آپ کو وہ قانون ختم کرواکررہیں گے،ابھی تو عدالتیں پوچھتی ہیںپھر عوام پوچھے گی کہ میاںدس توں کیتاں کی اے،پہلے ججز کو کہتے تھے کہ ہاتھ بھاری رکھوآج کیوں کہتے ہوکہ ہم سے زیادتی ہوئی ہے ،نئے پاکستان بنانیوالے کے ساتھ سب گریٹ لوگ کھڑے ہیں،اگروہ کسی اورپارٹی میں کھڑئے ہوتو کرپٹ اور آپ کے ساتھ کھڑئے ہوتو گریٹ،کیا آپ کے ساتھ کھڑی اے ٹی ایم مشین انقلاب لائے گی،ہم تو پہلے سے کہتے تھے کہ عمران خان اصل میں طالبان خان ہے ،سمیع الحق طالبان کا باپو ہے جس کے ساتھ تم اتحادکرکے الیکشن لڑنے جارہے ہو ۔

(جاری ہے)

بدھ کو شیخوپورہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کل نکا میاں بڑا چپ اے کتھے کوئی مک مکا تے نئیں ہوگیا،کبھی میاں شہبازیاحمزہ نے تو تمہیں بے گناہ نہیں کہہ دیا،انہوںنے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نئے پاکستان بنانیوالے کے ساتھ سب گریٹ لوگ کھڑے ہیں،اگروہ کسی اورپارٹی میں کھڑئے ہوتو کرپٹ اور آپ کے ساتھ کھڑئے ہوتو گریٹ،کیا آپ کے ساتھ کھڑی اے ٹی ایم مشین انقلاب لائے گی،ہم تو پہلے سے کہتے تھے کہ عمران خان اصل میں طالبان خان ہے ،سمیع الحق طالبان کا باپو ہے جس کے ساتھ تم اتحادکرکے الیکشن لڑنے جارہے ہو،قمرالزامان کائرہ کاکہناتھا کہ فصل کو دینے کے لیے پانی نہیں ہے،لیکن اگر فصل پید اکرلیتاہے تواسکا معا وضہ نہیں پاسکتا،جب پاکستان کا کسان اپنی فصل کی قیمت نہیں پائے گا تو وہ کیا بوئے گا،آج پاکستان کے مزدور کو کیا مل رہا ہے،بتائے توسہی،کہ پاکستان کا مزدور سراپا احتجاج ہے ،ڈاکٹر ہڑتال پے ہیں،نرسیں ہڑتال پے ہیں، کلرک ہڑتال پے ہیں،ارئے بھائی بتائوتو سہی کون سی حکومت تھی،تاریخ میں کوئی ایسی حکومت نہیں گزری،جس نے پانچ سال میں 135فیصد تنخواہیں بڑھائی ہیں،یہ تو35فیصد تنخواہ نہیں بڑھا سکے،انہوں نے پنجابی زکا شعرسناتے ہوئے کہا کہ ’’جیڑا واوئے اوئوں کھاویں،انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ ہے 1967میںجب پارٹی کی بنیاد رکھی اس وقت بھی جمہوریت کے استحکام کی بات ہورہی تھی،اس وقت میں بھی ملک میں مزدور،اس وقت بھی ملک میں کسان،اس وقت بھی ملک میں نوجوان بے روز گار تھے،مسائل کی بات ہورہی تھی اس وقت بھی پاکستان کے خلاف ہونے والی،سازشوں کا ذکر ہورہاتھااورآج 50سال کے بعد بھی وہی مسائل پاکستان کے سامنے کھڑئے ہیں،ان مسائل کو جیسے ہی پی پی پی آئی اوران مسائل کا حل نکالنے کی کوشش کی لیکن اس ملک کے اندرطویل جمہوری نظام ہے اس کو طویل آمریتوں کے ذریعے جب اس کو روکا گیا،ہماری قیادتوں کو قتل کیا گیا،اور آج جو جمہوریت کے نعرئے لگانے کی باتیں کرتے ہیںانہوں نے ان آمروں سے مل کے پاکستان کے نظام کورول بیک کیااسی وجہ سے پاکستان ایک قدم آتے دو قدم پیچھے اورآج پھر پچاس سال کے بعدپاکستان اسی جگہ پر کھڑا ہے،لیکن یہ تاریخ شاہد ہے جو راستہ جو رائے عمل پاکستان کے مستقبل کے لیے شہید بھٹو نے دیا تھاآج بھی ہماری بقاء کا راستہ وہی ہے،اوروہی راستہ وہی نظریہ وہی اصول وہی طریقہ وہی اسلوب اوروہی جماعت پاکستان کو ایک روشن خیال پاکستان بنائے گی، ہمیں اپنی قربانیوں پر فخر ہے اورجو قربانیوں پر فخر کرتے ہیںوہ ڈھول بجاتے ہیں خوشیاں مناتے ہیں وہ عظم کرتے ہیں اس دن انشاء اللہ تعالی پورئے ملک میں پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکن یوم تاسیس کی خوشیاں بھی منائے گے گولڈ جوبلی کی خوشیاں بھی منائے گے،اورپانچ تاریخ کو جلسہ تو ہم نے یکم دسمبر میں رکھناتھا،لیکن یکم دسمبر کو اس سے بڑا دن یعنی عید میلادالنبی ﷺ ہے پاکستان پیپلزپارٹی کا یوم تاسیس ہے انہوں نے تمام ضلعی تنظیم اور شیخوپورہ کے باسیوں کو یوم تاسیس میں شرکت کرنے کی دعوت بھی دی ،پروگرام کے اختتام پر پاکستان پی پی پی کے ضلعی قیادت نے بھی خطاب کیا۔