جے آئی ٹی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے‘ مسلم لیگ (ن) کورپورٹ چیلنج کرنی چاہئے‘ میر حاصل بزنجو

ملک کے خلاف عالمی سازشیں کی جارہی ہیں‘ ملک کو اندرونی کمزور کرنے کے اچھے نتائج نہیں ہوں گے‘ عوامی مینڈیٹ جھٹلایا گیا تو ریاست سے اعتبار اٹھ جائے گا‘ چوہدری نثار کو 1990ء سے جانتا ہوں وہ سخت مزاج آدمی ہیں ‘ نواز شریف کو کوئی بھی چھوڑ سکتا ہے چوہدری نثار نہیں،فاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ میر حاصل بزنجو کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 16 جولائی 2017 15:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جولائی2017ء) وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے‘ مسلم لیگ (ن) کو بدنیتی پر مبنی رپورٹ کو چیلنج کرنا چاہئے‘ ملک کے خلاف عالمی سازشیں کی جارہی ہیں‘ ملک کو اندرونی طور پر کمزور کرنے کے اچھے نتائج نہیں ہوں گے‘ عوامی مینڈیٹ جھٹلایا گیا تو ریاست سے اعتبار اٹھ جائے گا‘ چوہدری نثار کو 1990ء سے جانتا ہوں وہ سخت مزاج آدمی ہیں ‘ نواز شریف کو کوئی بھی چھوڑ سکتا ہے چوہدری نثار نہیں۔

اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میر حاصل بزنجو نے کہا کہ ماضی کی تمام حکومتوں کو کرپٹ کہہ کر ختم کیا گیا۔ ملک کے خلاف عالممی سازشیں بھی کی جارہی ہیں صادق اور امین کی جو تعریف کی گئی ہے اسے نافذ کیا جائے تو کوئی پورا نہیں اترتا جس نے زندگی میں ایک مرتبہ بھی جھوٹ بولا وہ صادق و امین نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محترمہ اور نواز شریف کی حکومتوںکو بدعنوان کہہ کر ختم کیا گیا جے آئی ٹی نے ہر صورت نواز شریف کو قصور وار قرار دینا تھا۔

ملک کو اندرونی طور پر کمزور کرنے کے اچھے نتائج نہیں ہوں گے۔ عوامی مینڈیٹ جھٹلایا گیا تو ریاست سے اعتبار اٹھ جائے گا۔ نواز شریف نے نیک نیتی سے عدالتوں کا سامان کیا ۔ نواز شریف نے عدالتی حکم ماننے سے انکار نہیں کیا یوسف رضا گیلانی نے عدالتی حکم ماننے سے انکار کیا تھا۔ کلثوم نواز کے علاوہ شریف خاندان کا ہر فرد جے آئی ٹی میں پیش ہوا۔

انہوں نے کہا کہ جنرل ضیاء الحق نے آئین میں نااہلیت کی شقیں شامل کی تھیں نواز شریف کو نکالنے کا مقصد بھی 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنا ہے۔ 18 ویں ترمیم کو روک بیک کرنے کی سازش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کو 1990 سے جانتا ہوں وہ سخت مزاج آدمی ہیں نواز شریف کو کوئی بھی چھوڑ سکتا ہے چوہدری نثار نہیں۔ جے آئی ٹی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے مسلم لیگ (ن) کو جے آئی ٹی کی بدنیتی پر مبنی رپورٹ کو چیلنج کرنا چاہئے۔