گزشتہ ساڑھے تین سالوں کے دوران پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن صنعت نے 582.95 ارب روپے قومی خزانے میں شامل کئے ،رپورٹ

اتوار 16 جولائی 2017 17:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2017ء) گزشتہ ساڑھے تین سالوں کے دوران پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن صنعت نے 582.95 ارب روپے قومی خزانے میں شامل کئے ہیں۔اس حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2013.14 میں ٹیلی کیمونیکیشن صنعت نے 243.28 ارب روپے کی خطیر رقم قومی خزانے تک پہنچائی تھی جب کہ اس کے بعد والے سال یعنی 2014.15 میں یہ 126.26 ارب روپے رہی تھی۔

گزشتہ دو مالی سالوں یعنی 2015.16 میں 159.65 ارب اور 2016.17 کی ابتدائی دو سہ ماہیوں میں 53.76 ارب روپے قومی خزانے تک پہنچائے۔پاکستان ٹیلی کیمونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) کے ذرائع کے مطابق آمدن کا تعلق ابتدائی اور سالانہ لائسنس فیس، سالانہ ریڈیو فریکوئنسی اسپیکٹرم، اسپیکٹرم کی انتظامی فیس، یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) اور تحقیق و ترقی فنڈ میں معاونت کے علاوہ یو ایس ایف کے لئے اے پی چی، بمبرنگ چارجز، لائسنس ایپلیکیشن وغیرہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

کسٹم ڈیوٹی، ود ہولڈنگ ٹیکس (وبلیو ایچ ٹی) اور دیگر چارجز بھی اس آمدن کا حصہ ہیں۔رپورٹ کے مطابق تھری جی اور فور جی کے دستیاب ہونے کے بعد نئی ایپلیکیشنز بنانے اور نئے ڈیٹا بیس خدمات کے فروغ سے پاکستانی صارفین نے تیزی سے ان ٹیکنالوجیز اور سروسز کو اپنایا ہے۔دریں اثناء گزشتہ برسوں کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں سالانہ بنیادوں پر 23 فیصد کے حساب سے زرمبادلہ کی آمد بھی جاری ہے۔

جب کہ گزشتہ چار برسوں میں آئی ٹی شعبے کے ذریعے بیرونی دنیا سے ہونے والی آمدن میں 97 فیصد اضافہ ہوا ہے۔پاکستان کی جانب سے آئی ٹی کی برآمدات سالانہ 2.8 ارب ڈالر کی حد عبور کر چکی ہیں۔ سالانہ مقامی آمدن 500 ملین ڈالر کے قریب ہے۔ جب کہ آئی ٹی انڈسٹری کی موجودہ کل آمدن تقریبا 3.3 ارب ڈالر ہو چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :