نواز شریف کو تا حیات نا اہل قرار دے کر جیل بھجوایا جائے۔ شیخ رشید کی استدعا

جے آئی ٹی ممبران کو ان کی خدمات کا صلہ ضرور ملے گا، شریف خاندان دبئی اور دیگر ممالک کے چکر لگا رہے ہیں۔ ہم پہلے سے آف شور کمپنیوں کو رو رہے تھے یہاں مزید نکل آئی ہیں۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے سپریم کورٹ میں دلائل

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 17 جولائی 2017 13:06

نواز شریف کو تا حیات نا اہل قرار دے کر جیل بھجوایا جائے۔ شیخ رشید کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جولائی 2017ء) : سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی کی رپورٹ پہلی سماعت جاری ہے۔ سماعت کے دوران عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے دلائل دئے اور کہا کہ ایسی جے آئی ٹی تشکیل دینے پر سیلوٹ پیش کرتا ہوں۔ 5ججز نے جو خدمات پیش کیں اللہ اس کا صلہ ضرور دے گا۔ لوگوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ جنوں کی رپورٹ ہے ۔ لیکن جے آئی ٹی کی رپورٹ بالکل درست ہے۔

ملک میں انصاف کی جیت ہو گی۔ میری سفارشات شارٹ ، سویٹ اینڈ اسمارٹ ہوں گی۔ ہر کیس کے پیچھے ایک چہرہ ہوتا ہے ۔اس کیس کے پیچھے نواز شریف کو چہرہ ہے۔ عدالت نے بیس افراد کو اثاثے چھپانے کے الزام میں نا اہل کیا۔ عدالت نے بیس مقدمات میں صادق اور امین ہونے پر فیصلے دئے۔ اگر عدالت نواز شریف کو نا اہل قرار نہیں دیتی تو پہلے نا اہل قرار دئے اراکین کو بحال کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے لندن فلیٹس کے باہر کھڑے ہو کر پریس کانفرنس کی۔ مریم نواز فلیٹس کی بینیفیشل آنر ثابت ہو گئی ہیں۔وزیر اعظم کے بچے مستری مجید یا کسی ڈیٹر کے بچے نہیں ہیں۔ایک بچے کو سعودی عرب دوسرے کو لندن میں رکھا گیا۔ شریف فیملی عام قسم کی فیملی نہیں ہے۔ جے آئی ٹی کو گالیاں نکالی گئیں ۔ لیکن جے آئی ٹی نے دیانتداری سے اپنی ذمہ داری سر انجام دی۔

جے آئی ٹی نے اپنی عزت نفس فروخت نہیں کی۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ سے معلوم ہوا کہ ابھی ملک میں عظیم لوگ زندہ ہیں۔ جے آئی ٹی کو عدالت نے نیب اور ایف آئی ا ے کے اختیارات دئے۔ جے آئی ٹی نے ساٹھ دن کی تحقیقات میں گلف اسٹیل کا حشر نشر کیا۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں مزید آف شور کمپنیاں بھی نکل آئیں۔شریف خاندان کا ہائی جیکنگ کے علاوہ کسی کیس میں ٹرائل نہیں ہوا۔

ہیلی کاپٹر کیس میں بھی قطری آ گیا تھا۔ لگتا ہے ہیلی کاپٹر بھی اتفاق فاﺅنڈری میں ڈال دیا گیا۔جے آئی ٹی نے ووٹ نہیں لینے نہ ہی وہ سیاسی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حسن اور مریم نواز اپنے والد کے بے نامی دار ہیں۔ یہ بے نامیوں کا جمعہ بازار ہے ۔ جے آئی ٹی میں بے نامیوں کا جمعہ بازار ثابت ہو گیا ہے۔حسن اور حسین نوازکا 2000 تک کوئی کاروبار نہیں تھا جس عمر میں شناختی کارڈ بنتا ہے اس عمر میں وزیر اعظم کے بچے کروڑوں روپے کے مالک تھے۔

شریف خاندان دبئی اور دیگر ممالک کے چکر لگا رہا ہے، پی ٹی وی کا خاکروب 18 ہزار اور وزیر اعظم پانچ ہزارروپے ٹیکس دیتا تھا۔ ۔کسی ملک کا وزیر اعظم دوسرا عہدہ نہیں رکھتا ۔وزیر اعظم کے اقامے سے قوم کی ناک کٹ گئی ،ملک کا دوسرے ملک میں نوکری کرتا ہے ۔ شیخ سعید اور سیف الرحمان نواز شریف کے فرنٹ مین ہیں۔وزیراعظم نے جے ائی ٹی میں اپنے خالو کو نہیں پہچانا۔

ایسے شخص پر کیا اعتبار کیا جائے؟ شیخ رشیدنے کہا کہ شریف خاندان نے جے آئی ٹی پر اپنے اعتراضات کیے تو ہمیں بھی اپنا موقف پیش کرنے کا موقف دیا جائے۔ اس ملک کا وزیراعظم 5 ہزار ٹیکس دیتا رہا جبکہ سرکاری ملازم کی تنخواہ سے 18 ہزار ٹیکس کٹتا ہے۔ شریف فیملی کی انڈسٹری ،انکی دولت اقتدار میں آنے کے بعد کی ہے۔ نیشنل بینک کے صدر ماضی میں سعودی عرب میں بھی جعل سازی میں پکڑی گئے تھے ، کیا صرف یہی خاندان ملک میں ترقی کرنے کےلئے پیدا ہوا ہے ؟شیخ رشیدانہوں نے بتایا کہ راولپنڈی کے لوگ اس فیصلے کے انتظار میں سو نہیں پار ہے۔

راولپنڈی میں سب سے زیادہ نیند کی گولیاں فروخت ہو رہی ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد کیس میں رہ گیا ہے؟ حکومت تاخیری حربے استعمال کر کے خانہ جنگی چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے بہت اچھا کام کیا ، انصاف کی جیت ہو گی۔ شیخ رشید نے عدالت سے استدعا کی کہ نواز شریف کو تاحیات نا اہل قرار دے کر جیل بھیج دیا جائے ۔ قوم عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے نواز شریف کو جیل بھیجا جائے۔دلائل کے دوران شیخ رشید نے جج کو جناب اسپیکر کہہ دیا جس پر انہوں نے کہا کہ میں معذرت کرتا ہوں مجھے اسمبلی میں بولنے نہیں دیتے۔شیخ رشید ن کہا کہ سپریم کورٹ میں جعلی دستاویزات پیش کی گئیں ۔ شریف خاندان کو ایسی سزا دی جائے کہ سب یاد رکھیں۔