وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا حیات آباد پشاورمیں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر خودکش حملے کی شدید مذمت

دھماکے میں میجر سمیت سیکورٹی جوانوں کی شہادت پر گہرے افسوس کا اظہار دہشت گردوں کا کوئی دین و ایمان نہیں ،ملک و قوم دشمن عناصر عبرتناک انجام سے دو چار ہونگے ،دہشت گرد اپنی بزدلانہ کاروائیوں سے عوام کے حوصلے بھی پست نہیں کرسکتے ،پوری قوم اپنی سیکورٹی فورسز کے شانہ بشانہ دہشت گردوں کیخلاف مہم کو منطقی نتیجے تک پہنچائے گی،مذمتی بیان

پیر 17 جولائی 2017 20:56

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا حیات آباد پشاورمیں سیکورٹی فورسز کی گاڑی ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جولائی2017ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے حیات آباد پشاورمیں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر خودکش حملے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے ایک تعزیتی پیغام میں انہوں نے دھماکے میں ایک میجر سمیت سیکورٹی جوانوں کی شہادت پر گہرے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے انکے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے گہری ہمدردی کا اظہارکیا۔

وزیراعلیٰ نے شہریوں کی جان و مال کی حفاظت اور دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے جانوں کے نذرانے دینے پر سیکورٹی فورسز کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی دین و ایمان نہیں ہوتا ایسے ملک و قوم دشمن عناصر عبرتناک انجام سے دو چار ہونگے دہشت گرد اپنی بزدلانہ کاروائیوں سے عوام کے حوصلے بھی پست نہیں کرسکتے پوری قوم اپنی سیکورٹی فورسز کے شانہ بشانہ دہشت گردوں کے خلاف مہم کو منطقی نتیجے تک پہنچائے گی۔

(جاری ہے)

دریں اثناء پرویز خٹک نے چترال میں گرم چشمہ کے مقام پر مسافر گاڑی دریا میںگرنے کے دلخراش واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے جس میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے واقعے کے فوری بعد ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا اور فوری ریسکیو کاروائی کی ہدایت کی وزیراعلیٰ نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی نیز متاثرة خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔

انہوں نے حادثہ کی اطلاع ملنے پر بر وقت ریسکیوٹیم اور غوطہ خور بھیجنے اور مقامی ہسپتال میں مناسب طبی انتظامات پر ڈپٹی کمشنر چترال شہاب حامد یوسفزئی کی کارکردگی کو سراہا جسکی بدولت متعدد افراد کی جانیں بچا لی گئیں۔ انہوںنے دورافتادہ پہاڑی علاقوں میںاسطرح کے اندوہناک حادثات کی روک تھام کیلئے موثر حفاظتی انتظامات اور مقامی آگہی مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :