دھمکی آمیز تقریر : نہال پاشمی کو تحری جواب اور گواہ پیش کرنے کی ہدایت ‘ سماعت 21 اگست تک ملتوی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 24 جولائی 2017 12:42

دھمکی آمیز تقریر : نہال پاشمی کو تحری جواب اور گواہ پیش کرنے کی ہدایت ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 جولائی۔2017ء) سپریم کورٹ نے دھمکی آمیز تقریر کے معاملے پر سینیٹر نہال پاشمی کو تحری جواب اور گواہ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 21 اگست تک ملتوی کردی ہے۔دوسری جانب عدالت عظمیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے نہال ہاشمی کی تقریر لے پیش کردہ متن کو نامکمل قرار دے دیا۔

جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران سینیٹر نہال ہاشمی، ان کے وکیل حشمت حبیب، پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے ڈائریکٹر جنرل آدم خان اور اٹارنی جنرل پیش ہوئے۔سماعت کے دوران نہال ہاشمی کے وکیل حشمت حبیب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اٹارنی جنرل نے بطور پراسیکوٹر گواہان کی فہرست جمع کرائی ہیںجبکہ پیمرا کی جانب سے نہال ہاشمی کی تقریر کا متن اور سی ڈی پیش کی گئی۔

(جاری ہے)

عدالت عظمی نے ڈی جی پیمرا کی سخت سرزنش کی اور نشاندہی کی کہ مکمل ٹرانسکرپٹ جمع نہیں کرائے گئے۔جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس میں کہا کہ ایک منصوبے کے تحت وہ سی ڈیز اور متن جمع کرایا گیا جو متعلقہ نہیں تھا، ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ عدالت کو چکر دینے سے باز آجائیں۔دوسری جانب عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل پر بھی برہمی کا اظہار بھی کیا، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب عدالت کے سامنے غلط بیانی کرتے ہیں۔

جسٹس عظمت سعید نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرکے کہا کہ عدالت نے آپ کو پراسیکیوٹر جنرل مقرر کیا لیکن ٹرانسکرپٹ (متن) جمع کرانے میں جعلسازی کی گئی اور عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔جسٹس عظمت نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ ہم آپ کے گواہ ڈی جی پیمرا کو غلط بیانی پر اڈیالہ جیل بھیج دیں گے۔تاہم بعدازاں جسٹس عظمت سعید نے اٹارنی جنرل کے حوالے سے اپنے الفاظ واپس لے لیے اور کہا کہ میرے ریمارکس غیر مناسب تھے۔

سماعت کے آغاز پر نہال ہاشمی کے وکیل نے تحریری جواب کے لیے ایک اور موقع دینے کی استدعا کی، جس پر 3 رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل نے نشاندہی کی کہ تحریری جواب دیا جاچکا ہے، شوکاز نوٹس پر جواب میں خامیاں ہوئیں تو مزید جواب کی اجازت دینے کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس میں واضح کیا کہ بادی النظر میں نہال ہاشمی نے توہین عدالت کی ہے۔بعدازاں کیس کی سماعت 21 اگست تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :