کابینہ تقسیم بعض ارکان وزیراعظم کی بجائے مریم نوازکو جوابدہ

منگل 12 ستمبر 2017 11:13

کابینہ تقسیم بعض ارکان وزیراعظم کی بجائے مریم نوازکو جوابدہ
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12ستمبر2017ء ) :شاہد خاقان عباسی سے گائیڈ لائن لینا بھی پسند نہیں کرتے ،واضح طور پر کہہ چکے مریم نواز ہماری لیڈر ہیں ،وزیراعظم چاہتے ہیں حکومتی و جماعتی معاملات الگ الگ رکھے جائیں تمام ا داروں کو ساتھ لے کر چلے ،کئی وزرا ء نے اعلی قیادت کو بتا دیا وزیراعظم خود کو نواز شریف سے بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ،کسی رکن نے پارٹی لیڈر سے گائیڈلائن لی ہے تو اس میں دھڑی بندی والی کوئی بات نہیں،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ کے ارکان کئی دھڑوں میں تقسیم ہو گئے ہیں ،بعض منہ زور وزیر،وزیراعظم سے گائیڈلائن اور انہیں جواب دہ ہونا بھی پسند نہیں کرتے اور انہوں نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ ان کی لیڈر مریم نواز ہیں ۔

(جاری ہے)

اور وہ انہی کو رپورٹ کریں گے اور ان میں سے بعض وزرا نے اپنے محکموں سے متعلق پوچھی گئی معلومات کا جواب دینا بھی مناسب نہیں سمجھا ۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بعض ارکان نے بات اعلی قیادت تک پہنچائی کہ ان کے نامزد کردہ وزیراعظم اپنا موازنہ نواز شریف کے ساتھ کر رہے ہیں کہ وہ نواز شریف سے زیادہ بہتر طریقے سے حکومتی امور چلا رہے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی انتظامیہ کے اہم عہدیدار بھی جان بوجھ کر تبدیل نہیں کئے گئے ۔

اس حوالے سے ایک حکومتی عہدیدارسے بات کئی گئی تو انہوں نے بتایا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ن لیگ کے منتخب کردہ وزیراعظم ہیں ،جمہورت میں پارٹی کو جواب دہ ہونا کوئی بری بات نہیں ،پارلیمانی جمہوریت میں حکومت پارٹی گائیڈ لائن کے ذریعے چلائی جاتی ہے ،خیبر پختونخوامیں عمران حان وزیراعلی کو ہدایت جاری کرتے ہیں ،اسی طرح سندھ میں پیپلز پارٹی کے وزیراعلی آصف زرداری کی مشاورت سے معاملات چلاتے ہیں ،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اپنی کابینہ کے سربراہ ہیں ۔

انہوں نے یا ان کی کسی کابینہ کے کسی رکن نے پارٹی لیڈر سے گائیڈ لائن لی ہے تو اس میں دھڑے بندی والی کوئی بات نہیں ۔ اس حوالے سے وزیراعظم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی سوچ ہے کہ پارٹی اور حکومت کے معاملات کو علیحدہ علیحدہ رکھا جائے ،البتہ حکومت کی سیاسی ترجیحات 2013میں جاری کئے جانے والے پارٹی منشور کے تابع ہونا چاہیں لیکن روزمرہ کے معالات کا سامنا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ حکومت تمام اداروں کو اپنے ساتھ لے کر چلے ۔ 

متعلقہ عنوان :