میانمار سے نقل مکانی کرنے والے روہنگیا مسلما ن بارودی سرنگوں سے معذور

ْجان بچانے کی کوشش میں بارودی سرنگ سے ٹکرا گئے،کئی زخمیوں کی حالت غیر ہے،اسپتال انتظامیہ

منگل 12 ستمبر 2017 11:39

میانمار سے نقل مکانی کرنے والے روہنگیا مسلما ن بارودی سرنگوں سے معذور
ینگون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2017ء) میانمار سے نقل مکانی کرنے والے متعددروہنگیا مسلمان بارودی سرنگ سے ٹکرا کر شدید زخمی اورمعذور ہوگئے،برطانوی ٹی وی نے ان روہنگیا مسلمانوں سے بات چیت کی ہے جو میانمار میں ہونے والے تشدد سے بھاگتے ہوئے بظاہر فوج کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں سے زخمی ہوئے ۔بنگلہ دیش میں ایسے ہی ایک 15 سالہ بچے کا علاج کیا جارہا ہے جو اپنی دونوں ٹانگوں سے محروم ہوچکا ہے۔

اسی ہسپتال میں ایک خاتون کا کہنا تھا کہ جب اس پر اور اس کے خاندان پر فائرنگ کی گئی تو ایک بارودی سرنگ پر گر گئی۔ڈاکٹروں کا بھی کہنا تھا کہ ارودی سرنگوں سے زخمی ہونے والے افراد زیادہ آرہے ہیں۔15 سالہ لڑکے عزیزو حق کی دونوں ٹانگیں بھی بری طرح زخمی تھیں۔

(جاری ہے)

ان کی والدہ کا کہنا تھا کہ اس کے بھائی کا بھی یہی حال ہے جو ایک دوسرے ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

انھوں نے بتایاکہ ان کے زخم اتنے شدید تھے کہ جیسے وہ مر گئے ہوں۔ یہی اچھا ہوتا اگر اللہ انھیں بلا لیتا، وہ بہت تکلیف میں ہیں۔ایک اور زخمی خاتون سابقر نہار نے بتایا کہ انھوں میانمار چھوڑا کیونکہ فوج ان کی برادری کو نشانہ بنا رہی تھی، اور وہ ایک بارودی سرنگ کا نشانہ بنیں جب وہ اپنے تین بچوں کے ساتھ سرحد عبور کر رہی تھیں۔عزیزو حق کا جسم ایک دھماکہ میں زخمی ہوا، ان کی ٹانگیں ضائع ہوچکی ہیں اور پیٹ کے کچھ حصے بھی زخمی ہیں۔

ان کے ڈاکٹر نے جب ان کی جان بچانے کے بارے میں بات کی تو وہ واضح طور پر جذباتی تھے، انھیں اس بارے میں زیادہ امید نہیں رکھتے۔ عزیزو کا خون جس قسم ہے وہ ملنا مشکل ہے، اور ہسپتال میں بلڈ بینک بھی نہیں، اور خون عطیہ کرنے والوں کی کمی ہے۔اس کے ساتھ والے وارڈ میں سابقر نہار ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ انھوں نے اپنے تین بچوں کے پیچھے پیچھے میانمار کی سرحد عبور کی تھیں جو بغیر کسی چوٹ کے پار چلے گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :