داسو اور بھاشا ڈیم پر کام شروع ،

دونوں منصوبوں سے 9ہزار میگا واٹ بجلی حاصل ہوگی،سرتاج عزیز توانائی بحران نے معیشت اور عوام کی زندگی کو بری طرح متاثر کیا، گزشتہ تین سال میں بجلی شعبے میں خاطر خواہ کام ہوا ہے، نجی وسرکاری شراکت داری کے تحت چینی کمپنیوں سے توانائی منصوبوں پر کام جاری ہے، ۔بجلی کی ترسیل وتقسیم کے نظام پر بھی توجہ دے رہے ہیں، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز کا بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب

منگل 12 ستمبر 2017 14:47

داسو اور بھاشا ڈیم پر کام شروع ،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 ستمبر2017ء) ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے کہا کہ 2018تک 9ہزار میگا واٹ بجلی سی پیک سے حاصل ہوگی،توانائی بحران معیشت کو اور عوام کی زندگی کو بری طرح متاثر کیا، گزشتہ تین سال میں بجلی کے شعبے میں خاطر خواہ کام ہوا ہے، نجی وسرکاری شراکت داری کے تحت چینی کمپنیوں سے توانائی منصوبوں پر کام جاری ہے، داسو اور بھاشا ڈیم پر کام شروع کردیا گیا ہے۔

دونوں منصوبوں سے 9ہزار میگا واٹ بجلی حاصل ہوگی۔بجلی کی ترسیل وتقسیم کے نظام پر بھی توجہ دے رہے ہیں۔منگل کو سرتاج عزیز نے بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک دہائی سے توانائی بحران کا شکار ہے۔توانائی بحران معیشت کو اور عوام کی زندگی کو بری طرح متاثر کیا۔

(جاری ہے)

گزشتہ تین سال میں بجلی کے شعبے میں خاطر خواہ کام ہوا ہے۔

سی پیک سے 17ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی۔دوسرے ذرائع سے تین ہزار میگا واٹ کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ اضافی 20ہزار میگاواٹ کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018تک 9ہزار میگا واٹ بجلی سی پیک سے حاصل ہوگی۔ نجی وسرکاری شراکت داری کے تحت چینی کمپنیوں سے توانائی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ ماضی میں تھرمل ذرائع سے مہنگی بجلی کے منصوبے لگائے گے۔درآمدی مہنگے ذرائع کے بجائے متبادل ذرائع بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ایل این جی میکس اورہائیڈیل سستی بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ داسو اور بھاشا ڈیم پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ دونوں منصوبوں سے 9ہزار میگا واٹ بجلی حاصل ہوگی۔بجلی کی ترسیل وتقسیم کے نظام پر بھی توجہ دے رہے ہیں۔