ہماری فورسز لائن آف کنٹرول پر بھارت کی اشتعال انگیزی کا موثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں، وفاقی وزیر داخلہ

منگل 12 ستمبر 2017 14:54

ہماری فورسز لائن آف کنٹرول پر بھارت کی اشتعال انگیزی کا موثر جواب ..
) کراچی(این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہماری فورسز لائن آف کنٹرول پر بھارت کی اشتعال انگیزی کا موثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔بھارت ہمارے ملک میں تخریب کاری کے ذریعے انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے اور اس کا مقصد سی پیک سبوتاژ کرنا ہے۔ تخریب کاری کے لیے نوجوانوں کا دشمن کے ہاتھ چڑھ جانا کسی بھی ملک کے لیے خطرناک ہے، یہ افسوسناک ہے کہ پڑھے لکھے نوجوان گمراہ کن خیالات کی طرف راغب ہوجائیں، اس معاملے پر میڈیا سے درخواست کروں گا کہ نوجوانوں میں اس بات شعور بیدار کریں،سی پیک پاکستانی قوم کا منصوبہ ہے، یہ چین اور پاکستان کی لازوال دوستی کا نتیجہ ہے اسے کوئی واپس نہیں کرسکتا اور یہ ہر حال میں کامیاب ہوگا، اس حوالے سے غلط فہمیاں نہ پھیلائی جائیں، کچھ سقراط اور بقراط اپنے منفی تبصروں سے پاکستان اور چین کی دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے، چین نے پاکستان کا ہر مشکل وقت میں ساتھ دیا، جب کوئی 10 ڈالر لگانے کو تیار نہیں تھا، ملک دشمن سمندری راستے استعمال کرتے ہیں لہذا ضروری ہے کہ ہم اپنی سمندری حدود کی حفاظت کریں اور دنیا اب بدل چکی ہے، ہم جیو اکنامک میں داخل ہو چکے ہیں جہاں ملک کی سلامتی اور خوشحالی کا دارومدار معیشت پر ہے، مظبوط ملک ہی مظبوط معیشت کی ضمانت ہے، اسمگلنگ بہت بڑا ناسور ہے اور سمندری راستوں سے اسمگلنگ کی روک تھام کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں گزشتہ 4 سالوں میں دہشت گردی کے خلاف جو کامیابیاں حاصل کی ہیں ان کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، افغانستان کی سرحد پر موثر نگرانی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں تاکہ دراندازی کا سلسلہ بند کیا جاسکے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پاکستان کوسٹ گارڈ ہیڈکوارٹرکے دوروے کے موقع پرتقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

ڈی جی کوسٹ گارڈز بریگیڈیئر عتیق الرحمان نے وزیرداخلہ کا استقبال کیا۔وفاقی وزیرداخلہ نے کہاکہ خواجہ اظہار پر حملے میں ملوث گروہ کا خاتمہ کردیا ہے تاہم چند افراد مفرور ہیں جنہیں جلد پکڑلیا جائے گا۔ دشمن نوجوانوں کو ورغلارہے ہیں، ہمارے نوجوانوں میں اس بات کا شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اس قسم کے گروہوں سے خبردار رہیں، ملک کے لیے افسردگی کی بات ہے کہ تخریب کاری میں اعلی تعلیم یافتہ نوجوان ملوث ہوں اور گمراہ کن خیالات کی طرف راغب ہوجائیں، اس حوالے سے ہائی ایجوکیشن کمیشن کو ہدایات کی ہیں کہ تعلیمی اداروں میں موثر نگرانی کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آج کل نوجوانوں کی با آسانی سوشل میڈیا تک رسائی ہے جہاں دہشت گرد گروہ نوجوانوں کو اپنی جانب راغب کرکے بہکا رہے ہیں، آج ہمیں وہ نوجوان چاہئیں جو نوبل انعام جیتیں اور سائنس میں ہماری گمشدہ میراث کو زندہ کریں، ایجادات کی دنیا میں پاکستان کا پرچم بلند کریں۔ کچھ اینکر پرسن جب صبح شام جمہوریت کو گالیاں دیں گے، ہر کسی کی پگڑی اچھالیں گے اور کردار کشی کریں گے اور 18 سے 20 سال کے نوجوان کو یہ بتائیں گے کہ ملک میں ہرکوئی چور ہے تو وہ انتہا پسندوں کی طرف کیوں راغب نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام سول آرمز فورسز کو سلام پیش کرتا ہوں، ہم نے دہشت گردی کے خلاف جو کامیابیاں حاصل کی ہیں انہیں مستحکم کرنا ہے۔پاکستان کی سول حکومت اور عسکری ادارے آپریشن ردالفساد کو کامیاب کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ چوہدری نثار نے جہاں کام چھوڑا ہم وہیں سے لے کر چلیں گے، ان کی پالیسی کو مزید بہتر کرنا نقطہ نظر ہونا چاہیے کیونکہ چوہدری نثار بھی ن لیگ اور نواز شریف حکومت کی پالیسی پر عملدرآمد کررہے تھے، ملک میں حکومت تبدیل نہیں ہوئی اس لیے پالیسی جو ہماری حکومت کی تھی اسے ہی آگے لے کر چلیں گے۔

احسن اقبال نے کہاکہ دشمن کی کوشش ہے کہ ہمیں کسی تنازع کی طرف لے جائے، ہماری توجہ اقتصادی ترقی اور سی پیک سے ہٹ جائے لہذا ہمیں قومی مفاد کو برقرار رکھتے ہوئے امن کو فروغ دینا ہے، ہمارا مقصد ہے کہ پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کل بھوشن کا مقدمہ عالمی عدالت میں ہے، سول حکومت اور عسکری ادارے مل کر مقدمہ لڑرہے ہیں، یہ ثبوت ہے کہ ہمسایہ ملک ہمارے ملک میں تخریب کاری کرکے سی پیک کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ چند سقراط اور بقراط عوام میں مایوسی پھیلا رہے ہیں، انہیں خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ وہ بیرونی اشاروں پر عوام میں سی پیک کے حوالے سے غلط فہمیاں پھیلانا بند کریں، ان کے منفی تبصرے پاکستان چین دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔۔احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک پاکستانی قوم کا منصوبہ ہے، یہ چین اور پاکستان کی لازوال دوستی کا نتیجہ ہے اسے کوئی واپس نہیں کرسکتا اور یہ ہر حال میں کامیاب ہوگا،چین نے پاکستان کا ہر مشکل وقت میں ساتھ دیا، جب کوئی 10 ڈالر لگانے کو تیار نہیں تھا، تو چین نے دنیا کو 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا پیغام دیا جس نے پاکستان کی حیثیت کو بدل دیا، اس کا مقصد پاکستان کو بزنس کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ اسے مضبوط کرنا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان ایک طرف جب کہ چین، روس اور یورپی یونین نے پاکستان کے کردار کو سراہا، خود امریکا میں ٹرمپ کی پالیسی پر تجزیہ چھپے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے کردار کو نظر انداز کرکے دیرپا امن حاصل نہیں کیا جاسکتا، پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جو کامیابی ہے اس کی دنیا میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان اور اداروں میں اعتماد بحال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فورسز لائن آف کنٹرول پر بھارت کی اشتعال انگیزی کا موثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ چاہتے ہیں آئی جی سندھ کا معاملہ جلد حل ہوجائے ، آئی جی سندھ کے معاملے پر سندھ حکومت سے تنازع پیداہوا ہے، کل گورنرسندھ سے بات ہوئی ہے امید ہے آئی جی کا مسئلہ خوش اسلوبی سے حل ہوجائیگا، آئی جی سندھ کے معاملے پر کوئی بحران نہیں ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ کراچی کے امن میں وفاقی حکومت رینجرز کے ذریعے اپنا کردار اد کررہی ہے، صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر اپنی کوششیں کررہے ہیں اور صوبائی حکومت کی مدد جاری رکھیں گے، امن کے لیے پولیس کا کردار مرکزی ہے۔اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی پاکستان کوسٹ گارڈز آمد پر کوسٹ گارڈکی جانب سے انہیں سلامی پیش اور گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، اس موقع پروزیر داخلہ احسن اقبال نے یادگار شہدا پر کی حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔