ریگستانوں سے عالمی سطح پر زمینی بگاڑ، زمینی کٹاؤ اور خشک سالی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، مشاہد اللہ خان

ریگستانی علاقوں کے عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر پالیسی اور میکنز م وضع کرنے ہونگے ،جنگلات کے رقبے میں اضافہ، برسات کے پانی کے جمع کرنے کے لیے مختلف ڈیمز، ماحول دوست چراغائیت اور مؤثر ٹریکنگ سسٹم عالمی سطح پرریگستانی علاقوں میں اضافے پر قابو پانے کے لیے ناگزیر ہیں ،ْوفاقی وزیر کا عالمی کانفرنس کے وزارتی اجلاس سے خطاب

منگل 12 ستمبر 2017 22:04

ریگستانوں سے عالمی سطح پر زمینی بگاڑ، زمینی کٹاؤ اور خشک سالی کے واقعات ..
اسلام آباد/منگولیا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2017ء) وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ ریگستانوں سے عالمی سطح پر زمینی بگاڑ، زمینی کٹاؤ اور خشک سالی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، جس سے عالمی سطح پر خوراک کی قلت، زیرِزمین پانی کی قلت، اور زرعی پیداوار کی بگڑتی ہوئی صورتحال جیسے مسائل میں شدت آرہی ہے۔

تاہم بڑھتے ہوئے ریگستانی علاقوں کے عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر پالیسی اور میکنزم وضع کرنے ہونگے تاکہ اس اہم ماحولیاتی، سماجی،اور معاشی مسئلے پر قابو پایا جاسکے۔ انہوں کہا کہ جنگلات کے رقبے میں اضافہ، برسات کے پانی کے جمع کرنے کے لیے مختلف ڈیمز، ماحول دوست چراغائیت اور مؤثر ٹریکنگ سسٹم عالمی سطح پرریگستانی علاقوں میں ہوتے ہوئے اضافے پر قابو پانے کے لیے ناگزیر ہیں، جس کے نتیجے میں زرخیز زمینں بنجر ہو رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار منگل کو زمینوں کے ریگستانوں میں بدلنے کی روک تھام بارے چائنہ کے صوبے منگولیا میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام دس روزہ عالمی کانفرنس کے اہم وزارتی اجلاس سے اپنے اہم خطاب کے دوران کیا۔ یہ کانفرنس 16ستمبر کو اختتام پذیر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں تقریباً دو ارب لوگ ریگستانی علاقوں میں بستے ہیں مگر ان علاقوں میں زرعی زمینیں ریگستانوں میں بدل رہی ہیں جس سے ان کے معاشی و سماجی زندگی اور روزگار کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں ، جس کے نتیجے میں ایسے لوگوں کی اگر مدد نہیں کی گئی تو و ہ شہروں کی طر ف رخ کریں گے۔

وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان نے مزید کہ پاکستان کی کٴْل زمینی رقبے کا اسی فیصد علاقہ بارشوں کی کمی یا بے ترتیبی کی صورتحال سے دوچار ہیں ، جس کے نتیجے میں ایسے علاقے بنجر زمینوں اور ریگستانوں میں تبدیلی ہورہے ہیں۔ تاہم موجودہ حکومت نے اقوام متحدہ کے ترقیا تی پروگرام اور گلوبل انوائرونمنٹ فیسلیٹی کے اشتراک سے وزارت موسمیاتی تبدیلی نے ان ریگستانون کے بڑھتے ہوئے ماحولیاتی مسائل پر قابوں پانے کے لیے ایک پانچ سالہ جامع پروگرام شروع کیا ہے، تاکہ ملک میں زمینوں کو بنجر یا ریگستانوں میں تبدیلی ہونے سے بچایا جائے۔

متعلقہ عنوان :