سرمائے کے عدم انتظام کی وجہ سے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر پر کام تاحال شروع نہیں کیا جا سکا

وزیر مملکت جعفر اقبال کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال

جمعرات 14 ستمبر 2017 13:07

سرمائے کے عدم انتظام کی وجہ سے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر پر کام تاحال ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 ستمبر2017ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کی بڑی وجہ فنڈز کی عدم دستیابی ہے‘ ڈیم کی تعمیر کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے‘ زمین کے حصول اور کالونیوں کی تعمیر پر کام جاری ہے‘ پی سی ون کے تحت کام شروع ہونے کے بعد دس سال میں دیامر بھاشا ڈیم کام شروع کردے گا۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران طاہرہ بخاری کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت جعفر اقبال نے کہا کہ سرمائے کے عدم انتظام کی وجہ سے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر پر کام تاحال شروع نہیں کیا جاسکا ہے تاہم زمین کے حصول ‘ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر یعنی تھور میں پروجیکٹ کی کالونی ‘ ہرپن داس میں مکمل ماڈل ویلج II کے قیام پر پیشرفت جاری ہے۔

(جاری ہے)

منصوبے کے لئے سرمایہ سے متعلق حکمت عملی تیار کرنے کے سلسلے میں وزارت پانی و بجلی نے ایک کمیٹی قائم کی ہے جو توانائی کے بارے میں کابینہ کمیٹی کو اپنی سفارشات منظوری کے لئے پیش کرے گی۔ اس منصوبے کو دو حصوں یعنی ڈیم سے متعلق حصہ اور بجلی گھر سے متعلق حصہ میں تقسیم کیا گیا ہے اس سلسلے میں ڈیم کے حصہ کا پی سی ون 26 مارچ 2017 ء کو منصوبہ بندی کمیشن کو پیش کردیا گیا ہے۔ ڈیم کی تعمیر پر پیشرفت کے بعد 2020ء میں پراجیکٹ کے بجلی پیدا کرنے والے حصے پر عملدرآمد کے لئے پی سی ون تیارکرکے پیش کیا جائے گا۔ پی سی ون میں دیئے گئے وقت کے مطابق ڈیم کی تعمیر سے متعلقہ کام کے آغاز کے بعد تقریباً دس سال میں ڈیم کام کرنا شروع کردے گا۔