افغان وزارت دفاع میں داعش کے خاتمے کیلئے سہ فریقی اجلاس ،ْ

سکیورٹی میں کے حوالے سے باہمی دلچسپی اور تحفظات کے حوالے سے تبادلہ پاکستان ،ْ افغانستان اور امریکہ کا خطے سے داعش کے خاتمے اور دہشتگردی کے مشترکہ خطرے کیخلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ پاکستان اور افغانستان کا اعلیٰ سطح کے حالیہ اجلاسوں کے دور ان طے شدہ امورپر پیشرفت اور ایکشن پلان وضع کر نے پر اتفاق

جمعرات 14 ستمبر 2017 16:48

افغان وزارت دفاع میں داعش کے خاتمے کیلئے سہ فریقی اجلاس ،ْ
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2017ء) پاکستان ،ْ افغانستان اور امریکہ نے خطے سے داعش کے خاتمے اور دہشتگردی کے مشترکہ خطرے کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے جبکہ پاکستان اور افغانستان نے اعلیٰ سطح کے حالیہ اجلاسوں کے دور ان طے شدہ امورپر پیشرفت اور ایکشن پلان وضع کر نے پر اتفاق کیا ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان ،ْ افغانستان اور امریکہ کا سہ فریقی انسداد داعش اور پاک افغان دو طرفہ عسکری تعاون کے حوالے سے اجلاس افغانستان کی وزارت دفاع کابل میں ہوئے پاکستان کے چھ رکنی اعلیٰ سطح کے فوجی وفد نے ڈی جی ملٹری آپریشن پاکستان آرمی میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا کی قیادت میں اجلاسوں میں شرکت کی ۔

اجلاس کے شرکاء نے دہشتگردی کے مشترکہ خطرے کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سکیورٹی میں کے حوالے سے باہمی دلچسپی اور تحفظات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔تینوں ممالک کی طرف سے خطے سے داعش کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا گیا اور اس مقصد کو معلومات کے تبادلے ،ْمزیدکوششوں اور مزید تعاون سے حاصل کیا جاسکتا ہے ۔پاک افغان دو طرفہ اجلاس کے دور ان سرحد پار فائرنگ اور حملوں ،ْ انسداد دہشتگردی ،ْ پاک افغان سرحد پر اپنی اپنی جانب مربوط اقدامات اور قیدیوں کے تبادلے سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

فریقین نے اعلیٰ سطح پر ہونے والے حالیہ اجلاسوں کے دور ان طے پانے والے امورپر پیشرفت کر نے پر اتفاق کیا اور ایک ایکشن پلان وضع کر نے کا فیصلہ کیا گیا جس سے پاک افغان سرحد پر اضافی تعاون کے ذریعے سکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی ۔

متعلقہ عنوان :