عوام پر بجلی بم گرانے کافیصلہ ،131ارب روپے چارجزکی مدمیں وصول کئے جائیں گے

منگل 19 ستمبر 2017 16:04

عوام پر بجلی بم گرانے کافیصلہ ،131ارب روپے چارجزکی مدمیں وصول کئے جائیں ..
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19ستمبر2017ء) :بجلی کی تقسیم کارکمپنیاں (ڈی ایس سی اوز)نجی شعبے میں نا اہلیوں کے بھاری اثرات ،جن کی مالیت 131ارب روپے ہے بجلی کے صارفین پر منتقل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تا کہ لیکو ڈیٹی جے دوبارہ ابھرنے والے بحران سے بچا جا سکے اور یہ لہو لہان شعبہ کام کرتا رہے ۔ تقسیم کار کمپنیاں 62ارب روپے کے لیٹ پے منٹ سرچارج اور69ارب روپے کے پاور ہاوسزکے کیپسٹی جارجز صارفین کو منتقل کرنا چاہتی ہے اور وزارت بھی اس معاملے میں اس تقسیم کار کمپنیوں سے اتفاق کرتی ہیں۔

پاور سیکٹر کو اس وقت سالانہ 105ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے جس کی وجہ ٹیرف کا ناقص ڈھانچہ ہے جس کے نتیجے میں ہر مرتبہ گردشی قرضے سر اٹھا لیتے ہیں۔ اس وقت ٹیرف اس طرح بنایا گیا ہے کہ بجلی کا بل جس رقم کا ہوتا ہے اس کی سو فیصد وصولی کی جائے جو حقیقت سے کہیں دور ہے یہ ٹیرف حقیقی وصولی کی بنیاد پر بنایا جانا چاہے ۔

(جاری ہے)

نیپرا یہ جانتے ہوئے بھی کہ اصل وصولی 94فیصد ہوتی ہے لیکن وہ100فیصد وصولی کی بنیاد پر ٹیرف بناتی ہے ۔

ایک فیصد نقصان کا مطلب 10ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے اور پاور سیکٹر وصولی کے ضمن میں 6نقصان برداہشت کر رہی ہے جس کا مطلب 60ارب روپے کا نقصان ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جوائنٹ سیکرٹری نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ پاور سیکٹر اس وقت تک مکمل طور پر کام کرنے کے قابل نہیں ہو گا جب تک 16اعشاریہ 7فیصد اصل نقصانات کو ٹیرف میں شامل نہ کیا جائے جبکہ اس وقت 15اعشاریہ2فیصدنقصان کو شامل کرنے کی اجازت ہے ،اس کے علاوہ ڈھانچہ جاتی خامیوں کو بھی دور کرنا ہو گا ۔ انہوں نے تصدیق کی کہ لیٹ پے منٹ سرچارج اور کیپسٹی چارجزدرد سر بن چکے ہیں کیونکہ یہ وہ صارفین ہیں جو وقت پربل ادا نہیں کرتے اور اس جرم کی سزا بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو بھگتنی پڑتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :