الیکشن کی یقین دہانی کرانا فوج کا کام نہیں،میرے وزیراعظم آج بھی نوازشریف ہیں‘ججوں کی تقررکے طریقہ پر تحفظات ہیں-وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی صحافیوں سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 23 جنوری 2018 15:45

الیکشن کی یقین دہانی کرانا فوج کا کام نہیں،میرے وزیراعظم آج بھی نوازشریف ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جنوری۔2018ء) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان میں عدلیہ اور میڈیا آزاد نہیں، جج کی تعیناتی سے پہلے اس کے کردار اور کاموں کا بھی پتہ ہونا چاہیے۔سینئر صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایک دفعہ جج تعینات ہوتا ہے تو پھر جج ہی ریٹائرڈ ہوتا ہے،ماضی میں ایسے جج بھی لگائے گئے جو اس عہدے کے اہل نہیں تھے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایک سیکنڈ پہلے بھی حکومت نہیں چھوڑیں گے،انتخابات جولائی میں ہوں گے،نوازشریف آئندہ سیاسی انتخابی مہم کو لیڈ کریں گے۔انہوں نے کہاکہ جیت کی صورت میں وزیراعظم کا فیصلہ نوازشریف ہی کریں گے،میرا وزیراعظم آج بھی نوازشریف ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ نیب ریفرنسز کا قومی اسمبلی سے کوئی تعلق نہیں،اسمبلی توڑنے کا اختیار ہے، پارٹی کہے گی تو توڑ دوں گا، غیرمنتخب حکومت بھلا منتخب حکومت سے بہتر کام کیسے کرسکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ28 جولائی کے فیصلے کو عوام نے قبول کیا نہ تاریخ قبول کرے گی، عدلیہ کے فیصلے خود بولتے ہیں، تاریخ بتاتی ہے وہ درست تھا یا غلط۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ضرب عضب اور ردالفساد امریکا کے لیے ہے نہ اس کے کہنے پر کیا،ہم اپنے وسائل سے جنگ لڑ رہے ہیں، کوئی مدد نہیں کرنا چاہتا تو نہ کرے، ڈو مور کی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کی یقین دہانی کرانا فوج کا کام نہیں اور میں گارنٹی دیتا ہوں کہ عام انتخابات وقت پر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کی یقین دہانی کرانا فوج کا کام نہیں، گارنٹی دیتا ہوں کہ عام انتخابات وقت پر ہوں گے، قومی سلامتی کمیٹی میں بھی طے ہوچکا ہے کہ انتخابات بروقت ہونے چاہئیں اور میں بھی کہہ رہا ہوں کہ انتخابات جولائی میں ہی ہوں گے۔ امریکا کے حوالے سے سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ اس کی مدد نہ کریں تو نہیں کریں گے، اب ڈو مور کی گنجائش نہیں ہے، ہم دنیا کی بھی اور اپنی بھی جنگ لڑ رہے ہیں، ہم نے آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد امریکا کے کہنے پر شروع نہیں کیے، آپریشن ردالفساد اور ضرب عضب ہماری ضرورت تھے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کسی سے پیسے لے کر نہیں اپنی مدد آپ کے تحت لڑ رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے بھارت کے خلاف کوئی جارحانہ عزائم نہیں، ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں، پاکستان اور بھارت کو دفاعی اخراجات بڑھانے کے بجائے تعلقات بہتر بنانے چاہئیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ کشمیر ہے، مسئلہ کشمیر کا پرامن حل نکال کرہی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے تمام معاہدوں میں شفافیت کو برقرار رکھا، پی آئی اے کا یومیہ خسارہ 10 سے 15 کروڑ ہے، پی آئی اے اتنے خسارے میں چلانا اب ہمارے بس میں نہیں، پی آئی اے کے ذمہ 450 ارب روپے کے واجبات ہیں، ہماری معیشت پی آئی اے کا بوجھ نہیں برداشت کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ نئے اسلام آباد ایئرپورٹ کا افتتاح مارچ میں ہوجائے گا، ایئرپورٹ چلانا سول ایوی ایشن اتھارٹی کے بس کی بات نہیں لہذا سول ایوی ایشن سے کہا ہے کہ اسپیشلسٹ کمپنی کے ساتھ معاہدہ کرلیں۔

متعلقہ عنوان :