شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسزکی سماعت15فروری تک ملتوی‘سابق وزیراعظم کی حاضری سے استثنی کے لیے درخواست‘ احتساب کے نام پر انتقام کا جواب لودھراں کے عوام نے دے دیا ہے۔نوازشریف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 13 فروری 2018 10:08

شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسزکی سماعت15فروری تک ملتوی‘سابق وزیراعظم ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 فروری۔2018ء) شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے حوالے سے احتساب عدالت میں دائر ریفرنس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردی گئی ہے۔سینئر وکیل عاصمہ جہانگیر کے وفات پر پاکستان بار کونسل کی جانب سے سوگ کے اعلان کی وجہ سے عدالتی کارروائی ملتوی کی گئی اور استغاثہ کے گواہان کے بیانات بھی قلمبند نہیں کیے جاسکے۔

سماعت کے دوران نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کروائی ہے۔امجد پرویز کے ذریعے جمع کروائی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی طبیعت ناساز ہے، اور ابھی ان کے اہم ٹیسٹ بھی ہونے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کلثوم نواز کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز کا خیال ہے کہ اس موقع پر شوہر کی موجودگی ضروری ہے جس کی وجہ سے نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر لندن جائیں گے لہٰذا تینوں ملزمان کو 19 فروری سے دو ہفتے کے لیے حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

(جاری ہے)

عدالت نے استغاثہ کے چار گواہان کو بھی دوبارہ طلب کرکے 15 فروری کو پیش ہونے کا حکم دیا جبکہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کردیا گیا اور اس پر بحث کے لیے 15 فروری کی ہی تاریخ مقرر کی ہے۔علاوہ ازیں عدالت نے وڈیو لنک کے ذریعے غیر ملکی گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے 22 فروری کی تاریخ مقرر کردی۔دریں اثناءعدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ احتساب کے نام انتقام لیا جارہا ہے، وقفے وقفے جو ضمنی ریفرنس دائر کیے جارہے ہیں وہ سمجھ سے بالاتر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف جو انتقام چل رہا ہے وہ اس سے ڈرتے نہیں ہیں اور اس انتقام کا سامنا کر رہے ہیں۔سابق صدر جنر (ر) پرویز مشرف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ جو ہم سے انتقام لے رہے ہیں وہ اس سے بھی انتقام لیں جس نے ملک میں دو مرتبہ آئین توڑا اور جج صاحبان کو گرفتار کروایا کیونکہ اس کے خلاف فرضی مقدمہ چلایا، اسے گرفتار تک نہیں کیا گیا اور اسے ملک سے باہر بھی جانے دے دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آئین توڑنے والوں کو پکڑنے اور ان تک پہنچنے میں انتقام لینے والوں کے پر جلتے ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ مخالفین تب ہی سرخرو ہوتے ہیں جب نواز شریف کو سزا ہوتی ہے، نواز شریف کو تو الزام نہ ہونے پر سزا نہیں ہوگی تو مخالفین سوچتے ہیں کہ ان کے کیے کرائے پر پانی پھر جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ لوگ ان کے خلاف جو بھی کر رہے ہیں اس کا جواب عوام دے رہی ہے، آپ نے کل دیکھا کہ لودھراں میں کیا ہوا، یہ نواز شریف کے خلاف ہونے والے انتقام کا جواب ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام نواز شریف کا مقدمہ لڑ رہے ہیں اور میں عوام کو سلام پیش کرتا ہوں کیونکہ اب عوام کا ردعمل سامنے آرہا ہے اور لودھراں میں اس کا عملی نمونہ بھی سامنا آیا ہے۔عوام ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات و سازشوں کا جواب دے رہے ہیں اور ووٹ کے تقدس کی مثالیں بھی قائم کر رہے ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کی خدمت کرنے والوں سے انتقام لیا جا رہا ہے اور ان کے خلاف سارا زور لگایا جارہا ہے‘انہوں نے کہا کہ کسی نئے میثاق جمہوریت کی ضرورت نہیں، پہلے والے چارٹر پر ہی عمل ہوجائے تو سب ٹھیک ہوجائے گا۔

قبل ازیںنیب ریفرنسزکی سماعت کے لیے نواز شریف، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر حسین احتساب عدالت پہنچے ۔ ادھراحتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت بغیر کارروائی کے 15فروری تک ملتوی کر دی ہے۔ منگل کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر 3 ریفرنس کی سماعت کی۔

سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور دامادکیپٹن (ر)محمد صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے،وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، طارق فاطمی، مائزہ حمید بھی ان کے ہمراہ تھے۔سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔نواز شریف کی جانب سے 2ہفتوں کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی دائر کی گئی جس پر سماعت 15فروری کو ہوگی۔

یاد رہے سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے ہیں جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہے۔ سماعت کے دوران نوازشریف نے دو ہفتے کے لئے حاضری سے استثنیٰ مانگا۔ نوازشریف نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ اہلیہ کی عیادت کیلئے برطانیہ جانا ہے جس کے باعث دو ہفتے کے لئے حاضری سے استثنی دیا جائے۔آج صبح سابق وزیراعظم نوازشریف صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ خصوصی طیارے کے ذریعے بے نظیر ایئرپورٹ پہنچے۔ نواز شریف اور مریم نواز احتساب عدالت میں پیشی کے بعد پنجاب ہاﺅس جائیں گے جہاں وہ لیگی وزراءاورپارٹی کارکنان سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔