پاکستانی اسلامی معاشرے میں ویلنٹائن ڈے جیسی بُرائی کی کوئی گنجائش نہیں‘ذکر اللہ مجاہد

ملک میں ہندوانہ اور مغربی کلچر کو فروغ دینے والے طبقے کو پاکستانی قوم ہر گزمعاف نہیں کرے گی‘ امیر جماعت اسلامی لاہور

منگل 13 فروری 2018 17:45

پاکستانی اسلامی معاشرے میں ویلنٹائن ڈے جیسی بُرائی کی کوئی گنجائش ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2018ء) امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ پاکستانی اسلام کے نام پر وجود میں آنے والی ریاست میں ویلنٹائن ڈے جیسی برائی کی کوئی گنجائش نہیں جو لڑکے اور لڑکیوں کے آزادانہ میل ملاپ کی حوصلہ افزائی کرے ۔ ان خیالات کااظہار گذشتہ روز انہوں نے دفتر جماعت اسلامی لاہور میں مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے عوامی نمائندوں سے گفتگو کے دوران کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی تہذیب کاا حیاء وقت کی اہم ترین ضرورت بن چکا ہے ہم مادیت میں گم ہو کر اپنی اقدار بھلا بیٹھے ہیں گھروں ، تعلیمی اداروں ، عدالتوں ، دفتروں گویا زندگی کے ہر شعبہ میں ان غیر اسلامی خرافات نے معاشرے کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انسانی رشتوں کی تمیز ختم ہو گئی ہے مادر پدر آزاد معاشرے کے اثرات نے نوجوانوں کو گمرا ہی کی دلد ل میں دھکیل دیا ہے ، فحاشی اور عریانی معاشرے میں عام ہوتی جا رہی ہے جو قابل مذمت اورافسوس ناک امر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک اسلامی نظریہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا تھا لیکن آج پاکستانی میڈیا مغربی ثقافت کا پرچار کرتے ہوئے نو خیز ذہنوں کی تبا ہی کا سبب بن رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں حیااور پاک دامنی کا درس دیتا ہے مگرمغربی کلچر اور ہندوانہ کلچر کو معاشرے میں فروغ دینے کا سبب کیبل ، انٹرنیٹ اورفیس بک و دیگر ذرائع بن رہے ہیں اور یہ ذرائع پوری قوت کے ساتھ ایک سیکولر معاشرہ کی فضا ہموار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اخلاق باختہ ، غیر اسلامی کلچر ، عریانی ، فحاشی کا سد باب کرنے کے لیے حکومت عملی اقدامات کرے اور نسل نوکو اسلامی تہذیب سے روشناس کروانے کے لیے موثر اقدامات کرے۔

متعلقہ عنوان :