ڈبہ بند دودھ سے متعلق کیس میں پیش نہ ہونے پر بیرسٹر اعتزاز احسن کو10 ہزار روپے جرمانہ،

جو دودھ ماں کے دودھ کا نعم البدل ہی نہیں اسے دودھ کہہ کر کیسے فروخت کیا جا سکتا ہے، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار

جمعہ 9 مارچ 2018 17:33

ڈبہ بند دودھ سے متعلق کیس میں پیش نہ ہونے پر بیرسٹر اعتزاز احسن کو10 ..
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مارچ2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈبہ بند دودھ سے متعلق لئے گئے از خود کیس میں پیش نہ ہونے پر سپریم کورٹ بار کے سابق صدر چوہدری اعتزاز احسن کو دس ہزار روپے جرمانہ کر دیا،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو دودھ ماں کے دودھ کا نعم البدل نہیں بیچنے والی کمپنی اپنا سٹاک اٹھا لے ورنہ توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی،سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے از خودکیس کی سماعت کی، دوران سماعت میجی کمپنی کے مالک اور نیسلے کمپنی کے وکیل نے پیش ہو کر عدالت کو بتایا کہ ڈبوں میں بند دودھ نہیں فارمولا ملک ہے،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جو دودھ ماں کے دودھ کا نعم البدل نہیں اسے دودھ کہہ کر کیسے فروخت کیا جا سکتا ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ ڈبوں پر واضح طور پر لکھا جائے کہ یہ دودھ کا متبادل نہیں بلکہ فارمولہ ہے،اگر نیسلے کمپنی نے لاہور کے تمام سٹوروں سے اپنا سٹاک نہ اٹھایا تو توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، درخواست گزارملک ایسوسی ایشن کے وکیل بیرسٹر اعتزاز احسن کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے انہیں دس ہزار روپے جرمانہ کرتے ہوئے جرمانے کی رسید عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی،بیرسٹر اعتزاز احسن کے جونیئروکیل نے عدالت سے کیس کی سماعت اعتزاز احسن کے دستیاب ہونے تک ملتوی کرنے کی استدعا کی تو چیف جسٹس سخت برہم ہو گئے،عدالت نے بیرسٹر اعتزاز احسن کے جونیئر وکیل کا سپریم کورٹ کا لائسنس معطل کرتے ہوئے کہا کہ اگر اعتزاز احسن عدالت نہیں آسکتے تو وکالت چھوڑ دیں،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بڑے چیمبر سے تعلق کا یہ مطلب نہیں کہ آپ عدالتی کارروائی پر اثر انداز ہو کر من پسند فیصلہ لیں گے،چیف جسٹس نے کہا کہ اعتزاز احسن کہہ رہے ہیں کہ عدالت اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کر رہی ہے ہمیں پتہ ہے کہ عدالت کادائرہ اختیار کیا ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ فارمولا کے نام پر دودھ فروخت کرنے والی کمپنیاں اشتہار جاری کریں کہ وہ فارمولا فروخت کر رہی ہیں اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو عدالت اپنی جانب سے اشتہار جاری کرے گی،عدالت نے سماعت ہفتہ کے روزتک ملتوی کر دی۔