حکومت کے اندر بعض عناصر اب تک تحفظ ختم نبوتﷺ کا قانون ختم کرانے کی کوشش میں ہیں: چودھری پرویزالٰہی

عوام خبردار رہیں حلف نامہ تبدیل کرنے والوں کو تحفظ دینے سے ثابت ہو گیا ن لیگی قیادت اس گھنائونی سازش کے پیچھے تھی چودھری ظہورالٰہی شہید نے 73ء میں قومی اسمبلی میں قادیانیوں کے خلاف پہلی تحریک پیش کی، سید عطاء اللہ شاہ بخاری، حضرت شاہ احمد نورانی، مولانا مفتی محمود، تحریک ختم نبوت اور ہمارے خاندان کا دیرینہ ساتھ ہی: کانفرنس سے خطاب

جمعہ 9 مارچ 2018 23:14

حکومت کے اندر بعض عناصر اب تک تحفظ ختم نبوتﷺ کا قانون ختم کرانے کی کوشش ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مارچ2018ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے خبردار کیا ہے کہ بعض عناصر اب تک ختم نبوتﷺ کے قانون کو ختم کرانے کی کوشش کر رہے ہیں، ختم نبوت حلف نامہ کی تبدیلی کے ذریعے درپردہ ختم نبوت قانون پر ناپاک حملہ کیا گیا جو قوم نے ناکام تو بنا دیا لیکن جن عناصر نے یہ گھنائونی حرکت کی آج بھی حکومت انہیں تحفظ دے رہی ہے اور ان کا نام ظاہر نہیں کر رہی جس سے اب کوئی شک نہیں رہا کہ حلف نامہ میں تبدیلی کی گھنائونی سازش کے پیچھے خود ن لیگ کی موجودہ قیادت تھی جس نے مغرب کی خوشنودی کیلئے یہ حرکت کی اور وہی اب انہیں تحفظ مہیا کر رہی ہے۔

ایوان اقبال میں مجلس احرار اسلام پاکستان کے زیراہتمام امیر شریعت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج پوری قوم کو تحریک ختم نبوتﷺ کے جوش اور جذبے کے ساتھ تحفظ کا عزم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ جو ناکام کوشش موجودہ حکومت نے کی ہے آئندہ اس کی بھی کسی کو جرأت نہ ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا میں یہ اعزاز سب سے پہلے اہل پاکستان کے حصے میں آیا کہ انہوں نے تحفظ ختم نبوتﷺ کیلئے باقاعدہ قانون سازی کی، ختم نبوتﷺ کے منکر کو نہ صرف یہ کہ ریاستی سطح پر کافر قرار دیا بلکہ ریاست کے کلیدی عہدوں پر ان کی تعیناتی قانونی طور پر ناممکن بنا دی۔

انہوں نے کہا کہ 1973ء میں ربوہ ریلوے سٹیشن پر نشتر میڈیکل کالج کے طلبہ پر قادیانیوں کے حملہ کے واقعہ تحریک ختم نبوت کی تمہید ثابت ہوا، قومی اسمبلی میں سب سے پہلے تحریک استحقاق پیش کرنے کی سعادت اللہ تعالیٰ نے چودھری ظہورالٰہی شہید کو دی۔ انہوں نے امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری، حضرت شاہ احمد نورانی اور مولانا مفتی محمود سے اپنے خاندان کے دیرینہ تعلقات کا تفصیل سے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مجلس ختم نبوت کے امیر مولانا خان محمد کی خدمت میں چودھری شجاعت حسین اور میں باقاعدگی سے حاضر ہوتے تھے بلکہ آخری ایام میں بھی ان کی خدمت کی سعادت حاصل ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا آبائی ضلع بھی گجرات ہے، اللہ تعالیٰ ان کو اپنی شان کے مطابق جزائے خیر عطا کرے جن کے ذریعے سے اللہ پاک نے امت کو اس فتنے سے محفوظ کیا اور آج ان کی اولاد بھی اس مقدس مشن کو جاری رکھے ہوئے ہے، مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ سید عطاء اللہ شاہ بخاری کے گجرات میں ہمارے گھر کے پاس قائم کردہ آزاد مسلم ہائی سکول کو 2002ء میں وزیراعلیٰ بننے کے بعد میں نے نئی بلڈنگ اور پہلی بار گرائونڈ مہیا کی، گورنمنٹ مسلم ہائی سکول کے نام سے یہ سکول گجرات شہر کے وسط میں کام کر رہا ہے۔

چودھری پرویزالٰہی نے مزید کہا کہ بطور سپیکر اللہ تعالیٰ نے مجھے یہ اعزاز دیا کہ ربوہ کا نام تبدیل کر کے چناب نگر رکھا، جب پاسپورٹ میں مذہب کا خانہ تبدیل کیا گیا تو چودھری شجاعت صاحب اور میں نے اس پر سٹینڈ لیا اور الحمدللہ یہ خانہ واپس پاسپورٹ میں لکھوایا۔ آخر میں انہوں نے مجلس احرار کے قائد سید عطاء المہیمن شاہ صاحب اور تمام منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سے اور ہمارے گھرانے سے ختم نبوتﷺ کے تحفظ کا کام لیتا رہے اور حضرت امیر شریعتؒ کے گھرانے کے ساتھ ہماری نسبت برقرار رہے۔#