ایچ بی ایل نے 8.2 ارب روپے کے بعد از ٹیکس مجموعی منافع کے ساتھ مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا

بدھ 21 مارچ 2018 16:56

ایچ بی ایل نے 8.2 ارب روپے کے بعد از ٹیکس مجموعی منافع کے ساتھ مالیاتی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2018ء)ایچ بی ایل نے 31 دسمبر 2017 کو اختتام پذیر ہونے والے سال کے لئے 5.34 روپے فی شیئر آمدن کے ساتھ 8.2 ارب روپے کے بعد از ٹیکس مجموعی منا فع کا اعلان کیا ہے۔ سال 2017 میں ایچ بی ایل کا قبل از ٹیکس منافع 28.8 ارب روپے رہا۔ بینک کے مالیاتی نتائج پر نیویارک اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ آف فنا نشل سروسز کو ستمبر 2017 میں 225 ملین ڈالر کی تصفیہ ادائیگی سے اثر پڑا ہے جو سال 2017 کی تیسری سہ ماہی کے مالیاتی نتائج میں شامل ہے۔

ان مالیاتی نتائج کے ساتھ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے فائنل ڈیویڈنڈ کی مد میں فی شیئر ایک روپیہ دینے کا اعلان کیا ہے، جس کے نتیجے میں سال 2017 کے دوران مجموعی ڈیویڈنڈ 8 روپے فی شیئر ہوگیا۔ اس تصفیہ ادائیگی کے اثرات کو چھوڑ کر ایچ بی ایل کا مجموعی منافع بعد از ٹیکس سال 2017 میں 31.9 ارب روپے رہا جبکہ قبل از ٹیکس منافع 52.5 ارب روپے رہا۔

(جاری ہے)

سال 2017 میں ایچ بی ایل کی بیلنس شیٹ 7 فیصد اضافے سے 2.7 کھرب روپے ہوگئی جبکہ بینک ڈیپازٹس بڑھ کر 2 کھرب روپے ہوگئے۔

ملکی ڈیپازٹس میں 184 ارب روپے کا اضافہ ہوا جبکہ بینک کا مارکیٹ شیئر 14.3 فیصد ہو گیا ۔ بینک کے ملکی کرنٹ اکاؤنٹ سیونگ اکاؤنٹ CASA ڈیپازٹس دسمبر 2016 میں 85.5 فیصد سے بڑھ کر دسمبر 2017 میں 86.4 فیصد ہوگئے جبکہ بینک کے CASA ڈیپازٹس میں 172 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ ملکی کرنٹ اکاؤنٹس گزشتہ سال کے مقابلے میں 14 فیصد اضافے سے 628 ارب روپے ہوگئے جس سے ڈیپازٹس مرکب میں بھی مزید بہتری آئی۔

کاروباری قرضوں کی شرح 14 فیصد اضافے سے 852 ارب روپے ہوگئی اور بینک کی بیرون ملک قرضہ جات سرگرمیوں میں نمایاں کمی کے مقابلے میں ملکی سطح پر قرضے میں 22 فیصد اضافہ ہوا۔اوسط ملکیCASA ڈیپازٹس میں 180 ارب روپے کے اضافے سے بینک کو اسپریڈ کمپریشن کے اثرات روکنے میں مدد ملی جس کی وجہ کم شرح مارک اپ اور مسابقتی قرضہ جات پرائسنگ ہے۔ مستحکم بیلنس شیٹ کی افزائش کے ساتھ پورے سال 2017 میں خالص مارک اپ آمدن معمولی اضافے سے 83.1 ارب روپے ہوگئی۔

غیرمارک اپ آمدن 5 فیصد اضافے سے 32.9 ارب روپے ہوگئی جبکہ بینک نے کیپٹل گین کمایا اور اس کے علاوہ فیسوں اور کمیشنوں میں 3 فیصد اضافہ ہوا۔ بینک نے مستحکم ریکوری کی کارکردگی کے ساتھ پورے سال 2017 کے لئے خالص پرویژن ریورسلز رجسٹر کیا ہے۔ ایسٹ کوالٹی ریشو دسمبر 2016 میں 9.2 فیصد بہتری سے 2017 کے اختتام پر 8.2 فیصد ہوگئی جبکہ کوریج ریشو بڑھ کر 91.6 فیصد ہوگئی۔

بینک ستمبر 2017 سے اپنی بیلنس شیٹ میں بھرپور انداز سے بہتری کی غرض سے اپنے کیپٹل ریشو میں اضافہ لانے کے لئے فعال انداز سے پلان پر عمل درآمد کررہا ہے۔ اسکے نتیجے میں دسمبر 2017 میں مجموعی CAR بڑھ کر 15.9 فیصد ہوگیا جبکہ Tier 1 CAR بھی بہتری کے ساتھ 12.0 فیصد ہوگیا ۔ ایچ بی ایل اس پر توجہ مرکوز رکھے گا تاکہ اسکے کیپٹل ریشوز کو ریگولیٹری قوائد سے کافی بلند رکھنے کو یقینی بنایا جائے۔

بینک کے لئے سال 2017 کافی چیلنجنگ رہا اور ایچ بی ایل کے بورڈ اور مینجمنٹ نے ان مسائل کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور اس کے ساتھ ہی گورننس، کنٹرول اور کمپلائنس میں مسائل کے حل کے لئے اقدامات کا آغاز کیا جاچکا ہے۔ بورڈ اور سینئر مینجمنٹ میں عالمی تجربہ رکھنے والے افراد کو شامل کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اس شعبے میں مزید استحکام آیا۔ ایچ بی ایل نے پورے ادارے میں کمپلائنس رکھنے والے پروگرام کا بھی آغاز کیا ہے تاکہ فعال انداز سے جائزہ لے اور بینک کے کمپلائنس کے طریقوں میں مزید بہتری لائے ، اس ضمن میں بینک نے بین الاقوامی سندیافتہ مشیروں کو رکھا ہے جن کو اس شعبے میں تجربہ اور مہارت حاصل ہے۔

بورڈ زیرو ٹولرنس کمپلائنس کلچر کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کرتا ہے اور ادارے میں ہر سطح پر بہتری لانے کے لئے اقدامات اٹھانے کو یقینی بنائے گا۔ سال 2017 کے دوران ایچ بی ایل نے ایک ملین سے زائد نئے صارفین کا خیر مقدم کیا جو ایچ بی ایل کی توجہ کا مرکز ہے ۔ صارفین کے تجربے کو مسلسل بہتر بنانے کے لئے ہم جدید طریقے اور ایک اعلیٰ درجے کی خدمات فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔