مالی وسائل کے باعث تعلیم حاصل کرسکنے والے بچوں کے تعلیمی اخراجات حکومت برداشت کریگی، حافظ حفیظ الرحمن

سرکاری سکولوں کا نظام بہتربنایا گیا، این ٹی ایس کے تحت اساتذہ کی بھرتیاں کی گئی ہیں، تقریب سے خطاب

پیر 2 اپریل 2018 22:56

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2018ء) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ مالی وسائل نہ ہوسکنے کی وجہ سے تعلیم حاصل نہ کرسکنے والے بچوں کے تمام اخراجات حکومت برداشت کریگی، سرکاری سکولوں کا نظام بہتر بنایا گیا ہے، این ٹی ایس کے تحت اساتذہ کی بھرتیاں عمل میں لائی گئی ہیں۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے یہ بات پیر کو نجی تعلیمی ادارے میں یوم والدین کے تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام کی بہتری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سرکاری سکولوں کا نظام بہتر بنایا ہے، این ٹی ایس کے تحت اساتذہ کی بھرتیاں عمل میں لائی گئی ہیں اس کے علاوہ سرکاری سکولوں میں مفت کتابیں بھی فراہم کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک ارب کا محکمہ تعلیم میں انڈومنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے تاکہ مالی وسائل نہ رکھنے والے طالب علموں کی مدد کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت کے شاہرائوں پر بچوں کے بھیک مانگنے کی شکایات مل رہی ہے جس کو مدنظررکھتے ہوئے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ ایسے بچوں کی نشاندہی کریں صوبائی حکومت ان کے تمام تعلیمی اخراجات برداشت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نمایاں پوزیشن حاصل کرنیوالوں کی حوصلہ افزائی کی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ ایک سال میں ویمن یونیوسٹی کیمپس کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔

حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ بعض نجی تعلیمی اداروں کا مقصد صرف فیسیں لینا ہے، جن کی نگرانی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں میں تعلیم کی اہمیت لازمی ہوچکی ہے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنے بچوں کے تعلیم و تربیت پر توجہ دیں انہیںصرف اساتذہ کے سپرد کرنا کافی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ محلوں کی سطح پر فورمز بنائے جائیں جو بچوں کی اصلاح کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

متعلقہ عنوان :