آرمی چیف نے مزید 10 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کے فیصلوں کی توثیق کر دی

دہشت گرد شہریوں، مسلح افواج، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے افسران ، جوانوں پر حملوں میں ملوث تھے دہشت گردانہ کارروائیوں کے نتیجے میں امجد صابری،11پولیس افسران ،16ایف سی جوانوں اور 5شہریوں سمیت 65 افراد شہیداور درجنوں زخمی ہوئے تھے ،آئی ایس پی آر

پیر 2 اپریل 2018 23:37

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2018ء) چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث مزید 10خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کے فیصلوں کی توثیق کر دی ہے۔ یہ دہشت گرد شہریوں ،مسلح افواج اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے افسران اور جوانوں پر حملوں میں براہ راست ملوث تھے جس کے نتیجے میں معروف قوال امجد صابری،11پولیس افسران ،16ایف سی جوانوں اور 5شہریوں سمیت 65 افراد شہیداور درجنوں زخمی ہوئے تھے ،5دہشت گردوں کو مختلف مدتوں کی سزائوں کے فیصلے کی توثیق بھی کی گئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق محمد اسحاق ولد محمد ابراہیم اور محمد عاصم ولد عبدالرحمان کالعدم تنظیم کے متحرک ممبران تھے ۔یہ معروف قوال امجد صابری کو قتل کرنے ،قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مسلح افواج کے اہلکاروں پر حملوں میں براہ راست ملوث تھے جس کے نتیجے میں 17افسران شہید ہوئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا جس پر انہیں سزائے موت سنائی گئی تھی ۔

محمد اریش خان ولد محمد اسلم کالعدم تنظیم کا متحرک کارکن تھا یہ پشاور میں نجی فائیو سٹار ہوٹل پر حملے میں براہ راست ملوث تھا جس میں 4شہری شہید ہوئے تھے ۔ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر اسے سزائے موت سنائی گئی تھی ۔محمد رفیق ولد حمید خان کالعدم تنظیم کا متحرک کارکن تھا ۔یہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر حملوں میں براہ راست ملوث تھا جس کے نتیجے میں لیفٹیننٹ کرنل محمد یوسف ،اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ آفیسر ایف سی کریم خان ،نائب صوبیدار فضل واحد ،نائب صوبیدار فیاض شہید جبکہ 16افراد زخمی ہوئے تھے ۔

ملزم نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ میں تمام جرائم کا اعتراف کیا جس پر اسے سزائے موت سنائی گئی ۔حبیب الرحمن ولد قابو گل کالعدم تنظیم کا متحرک کارکن تھا ۔یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر براہ راست ملوث تھا جس کے نتیجے میں لیفٹیننٹ کرنل انور عباسی اور 3جوان شہید اور 15افراد زخمی ہوئے تھے ۔یہ دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے فنڈز بھی جمع کرتا تھا ۔

مجرم نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ میں جرائم کا اعتراف کیا جس پر اسے سزائے موت سنائی گئی ۔محمد فیاض گل ولد فراز کالعدم تنظیم کا متحرک رکن تھا ۔یہ مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں نائب صوبیدار فتح محمد ،حوالدار پرویز اقبال ،حوالدار بشارت علی ، پولیس کانسٹیبل سلیم خان اور 4جوان شہید ہوئے تھے ۔

مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ میں تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر اسے سزائے موت سنائی گئی تھی ۔اسماعیل شاہ ولد نیک بادشاہ کالعدم تنظیم کا متحرک رکن تھا ۔یہ نائب صوبیدار نسیم خان کو قتل کرنے سمیت مسلح افواج پر حملوں میں براہ راست ملوث تھا ۔مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ میں تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر اسے سزائے موت سنائی گئی تھی ۔فضل محمد ولد عبدالمتین کالعدم تنظیم کا متحرک رکن تھا ۔

یہ مسلح افواج پر حملو ں میں براہ راست ملوث تھا جس کے نتیجے میں نائب صوبیدار فتح محمد ،حوالدار پرویز اقبال ،حوالدار بشارت علی اور 5جوان شہید ہوئے تھے ۔مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ میں تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر اسے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ حضرت علی ولد محمد علی کالعدم تنظیم کا متحرک رکن تھا ۔یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں ملوث تھا ۔

جس کے نتیجے میں حوالدار وہاب ،علی سمیت 3جوان شہید ہوئے تھے، پولیس کانسٹیبل شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے ۔مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ میں تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر اسے سزائے موت سنائی گئی تھی ۔حبیب الرحمان ولد انوار بیگ کالعدم تنظیم کا رکن تھا ۔یہ مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں پولیس کانسٹیبل شہیداور متعدد افراد زخمی ہوئے تھے ۔یہ اوکاڑہ خٹک میں سی ڈی کی تین دکانیں تباہ کرنے میں بھی ملوث تھا ۔مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ میں تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر اسے سزائے موت سنائی گئی تھی ۔