پیپلزپارٹی نے76 صفحات پرمشتمل انتخابی منشور کا اعلان کردیا

اب روٹی کپڑا مکان نہیں،”بھوک مٹاؤ“پروگرام شروع کریں گے،منشورمیں لونگ ویج، صنعت وزراعت کی ترقی،جنوبی پنجاب صوبہ بنانے،ڈیمز بنانے،طلباء یونین اورٹریڈیونین پرپابندی ختم کرنے،تعلیم وصحت میں بہتری لانے کے اقدامات کیےجائیں گے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 28 جون 2018 18:35

پیپلزپارٹی نے76 صفحات پرمشتمل انتخابی منشور کا اعلان کردیا
کراچی(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28 جون 2018ء) : پاکستان پیپلزپارٹی نے الیکشن 2018ء کیلئے 76 صفحات پرمشتمل اپنے انتخابی منشور کا اعلان کردیا ہے، پیپلزپارٹی اقتدارمیں آکر”بھوک مٹاؤ“پروگرام شروع کرے گی۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کوسینسراورملاوٹ شدہ جمہوریت قبول نہیں،پارلیمنٹ میں غیرحاضررہ کرووٹ کوعزت نہیں دی جاسکتی،منشور میں لونگ ویج شامل کیا ہے، لونگ ویج کے تحت کسی کوہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں ہوگی، طلباء یونین اور ٹریڈیونین پرپابندی ختم کی جائے گی،صنعت اور زراعت کوفروغ دیں گے۔

سندھ میں کھارے پانی کومیٹھے پانی میں تبدیل کریں گے۔ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران پیپلزپارٹی کے انتخابی منشور کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا منشورشہید بے نظیر بھٹو کا غیرمکمل مشن ہے۔

(جاری ہے)

بی بی کا وعدہ نبھانا ہے پاکستان بچانا ہے۔ بینظیر بھٹو نے پاکستان کی ترقی کا خواب دیکھا تھا۔ لیکن ملک میں موجودہ معاشی صورتحال مستحکم نہیں ہے۔

ملک کی موجودہ معیشت غیرمستحکم اورناقابل برداشت ہے۔ پاکستان مقروض اورمفلوج ہوچکا ہے۔ جبکہ کشکول توڑنے والوں نے قرض لیے۔عوام کو بھوک پیاس اور لاچارگی کے خوف سے آزاد کرائیں گے۔ہم پیپلزفوڈپروگرام بھی متعارف کرائیں گے۔ اس پروگرام کےذریعےغذائی قلت کا مقابلہ کریں گے۔ عوام اور ریاست کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیں گے۔ ریاستی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی جڑیں گہری کرنا بھی پیپلزپارٹی کے منشور کا حصہ ہے۔ جس کے تحت پارلیمنٹ اور دیگر ادارہ جاتی ڈھانچوں کو مضبوط بنائیں گے۔ دنیا میں پاکستان کی عزت بحال کرائیں گے۔ اقتدار میں آکر قومی پیداوار میں اضافے کیلئے مقامی کاشتکاروں کو سبسڈی دی جائے گی۔ صنعت اور زراعت کوفروغ دیں گے۔ سندھ میں کھارے پانی کومیٹھے پانی میں تبدیل کریں گے۔

اسی طرح نوجوانوں کو روزگار فراہم کریں گے جبکہ خواتین کی اقتصادی خودمختاری بھی پیپلزپارٹی کے منشور کا حصہ ہے۔ لاکھوں سرکاری ملازمین کی اجرت اور تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا جائے گا۔ ہم نے ماضی میں بھی تنخواہوں میں ریکارڈ اضافہ کیا۔ جبکہ ماضی کی حکومت نے پٹرول اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کیلئے سیاسی جدوجہد کریں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ احتساب کے تمام ادارے تباہ کر دیے گئے ہیں۔ پارلیمنٹ خاموش تماشائی بن کر ریاست و معیشت کو لاحق بحرانوں کو دیکھتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف قربانیوں کے باوجود پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کی اصلاحات کو منقطع کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سلالہ حملے کے بعد7 مہینے تک نیٹوسپلائی بند کیے رکھی۔ امریکا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی۔ پہلی مرتبہ ایک سپر پاور ملک کومعافی مانگنی پڑی۔ سلالہ میں حملہ ہوا توہم نے شمسی ایئر بیس بند کردیا۔ دنیا کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات رکھیں گے۔