تجاوزات کے نام پر ظالمانہ کارائیوں کے بعد اب مرکزی ،صوبائی اور شہری حکومتیں فیس سیونگ کا راستہ اختیار کرنے کی کوششیں کررہی ہیں،شاہی سید

حکومتیں سپریم کورٹ کے تجاوزات کے خاتمے کے احکامات کی اپنی اپنی تشریح کررہی ہیں سپریم کورٹ سے گزارش ہے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے ،وفد سے ملاقات

پیر 10 دسمبر 2018 22:48

تجاوزات کے نام پر ظالمانہ کارائیوں کے بعد اب مرکزی ،صوبائی اور شہری ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2018ء) کراچی سٹی الائنس کے سربراہ حبیب جان بلوچ اور لی مارکیٹ تاجر کمیٹی کے وفد کی مردان ہاؤ س میں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی شاہی سید سے ملاقات، ملاقات وفد نے شہر میں تجاوزات کے نام پر قدیم مارکیٹوں کے انہدام کے خلاف لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا۔این پی کے صوبائی صدر شاہی سید نے اس موقع پر کہاکہ تجاوزات کے نام پر ظالمانہ کارائیوں کے بعد اب مرکزی ،صوبائی اور شہری حکومتیں فیس سیونگ کا راستہ اختیار کرنے کی کوششیں کررہی ہیں مرکزی ،صوبائی اور شہری حکومتیں سپریم کورٹ کے تجاوزات کے خاتمے کے احکامات کی اپنی اپنی تشریح کررہی ہیں سپریم کورٹ سے گزارش کرتے ہیں کہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

تجاوازات کے خاتمے کے نام پر کاروائیاں عجیب انداز میں شروع کی گئی ہیں کاروائیوں میں حصہ لینے والوں سے پوچھا جائے دکانیں مسمار کرنے سے پہلے متبادل کا انتظام کیوں نہیں کیا گیا کئی ہفتے گزرنے کے بعد متاثرین کو متبادل دینے کا لالی پوپ دیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اے این پی کراچی سٹی الائینس اور لیمارکیٹ تاجر کمیٹی کے ہر ممکن مدد کرے گی۔

صوبائی اور شہری حکومتوں کی آپس کی بیان بازیوں نے پورے عمل کو تماشہ بنادیا ہے۔حکمران بتائیں کہ ساری کاروائیوں کا ذمہ دار کون ہے گزشتہ ایک مہینے سے اہلیان کراچی اپنے نمائندوں کی شکل دیکھنے کو ترس چکے ہیں۔خدارا غریب دکانداروں پر رحم کیا جائے تجاوزات کے نام برسوں سے قائم مارکیٹوں کو گرا نے سے قبل فی الفور متبادل جگہ مہیا کی جائے۔

جبکہ حبیب جان بلوچ کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خاتمے کے حکم کی واضح تشریح کی جائے حب الوطنی ثابت کرنے کے لیے مئیر کراچی ضرورت سے زیادہ پھرتیاں دکھارہے ہیں۔وسیم اختر کراچی والوں سے 2018 کے عام انتخابات کے نتائج کا بدلہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہر میں اقتصادی و کاروباری سرگرمیاں مکمل طور ماند اور معیشت کا پہیہ مکمل طور پر ٹھپ ہوچکا ہے۔شہر کا تاجر انتہائی عدم تحفظ کا شکار ہے پہلے ہی ملک کو معاشی مسائل کا سامنا ہے معاشی شہ رگ کومتاثر کرنے کے مقاصد سمجھ سے بالاتر ہیں۔#